سرینگر: نیشنل کانفرنس کے کشمیر صوبے کے نائب صوبائی صدر اور لال چوک اسمبلی حلقے کے پارٹی امیدوار شیخ احسان پردیسی نے کہا کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں لال چوک اسمبلی حلقے سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار کو بھاری ووٹ ملے تھے اور اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر کو سرینگر پارلیمانی نشست پر بھاری ووٹوں سے شکست ہوئی۔ ایسے میں امید ہے کہ میرے مد مقابل اپنی پارٹی اور پی ڈی پی شناخت کھوچکی ہے اور اس نشست پر نیشنل کانفرنس کی جیت واضح ہے۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کے دوران کہا کہ پارٹی نے مجھ پر بھروسہ دکھا کر لال چوک نشست کے لیے منڈیٹ دیا ہے میں بھی پارٹی کو مایوس نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے مد مقابل الگ الگ پارٹیوں کے دو امیدوار تو ہیں لیکن ان کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہیں، ایسے میں این سی کو اپنے لوگوں پر بھروسہ ہے کہ وہ دوغلی پالیسی رکھنے والوں کو اپنے ووٹ سے کرارا جواب ضرور دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حد بندی کے بعد سونہ وار اسمبلی حلقے کو ضم کر کے لال چوک بنایا گیا۔ لیکن بی جے پی نے جس غرض اور مقصد کے لیے پرانے اسمبلی علاقوں کا توڑ جوڑ عمل میں لایا وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرس سے جڑے لوگ کہیں بھی ہوں ان کا دل ہمیشہ نیشنل کانفرنس کے لیے ہی دھڑکتا ہے۔
لال چوک اسمبلی حلقے میں درپیش چیلنجز اور حریفوں کے بارے میں احسن نے کہا کہ "انتخابات میں ہمیشہ تمام پارٹیوں کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ میں نے گزشتہ 20 سالوں میں جو کام کیا ہے وہ میری کامیابی کا باعث بنے گا۔ این سی کانگریس اتحاد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد فرقہ پرست پارٹی کو انتخابات میں کامیابی سے دور رکھنے میں کامیاب ثابت ہوگا۔ نیشنل کانفرنس کی قیادت نےجو یہ اتحاد کانگریس کے ساتھ کیا وہ نہ صرف پارٹی بلکہ کشمیری عوام کے لیے بھی بہتر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: