ETV Bharat / jammu-and-kashmir

انجینئر رشید نے ٹیرر فنڈنگ ​​کیس میں ضمانت کی درخواست کی، 28 اگست کو ہوگی سماعت - Engineer Rashid

Terror Funding Case: انجینئر رشید نے دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے اس عرضی پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو نوٹس جاری کیا ہے۔

Engineer Rashid Seeks Bail in 2017 J&K Terror Funding Case; Court Sets Hearing for August 28
انجینئر رشید نے ٹیرر فنڈنگ ​​کیس میں ضمانت کی درخواست کی (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 21, 2024, 12:20 PM IST

نئی دہلی: 2017 کے جموں و کشمیر ٹیرر فنڈنگ ​​کیس میں گرفتار انجینئر رشید نے دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے اس عرضی کو لے کر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کی سماعت 28 اگست کو مقرر کی ہے۔ آپ کو یہ یاد رہے کہ انجینئر رشید نے حال ہی میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دے کر بارہمولہ سیٹ جیتی تھی۔

لوک سبھا انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر عمر عبداللہ کو بارہمولہ پارلیمانی سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر شکست دے کر روشنی میں آنے والے انجینئر رشید کشمیر میں اپنے اثرات کو بڑھانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کی پارٹی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) جو کبھی لنگیٹ اسمبلی تک محدود تھی، موجودہ اسمبلی انتخابات میں اپنی حمایت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے لیے شمالی کشمیر کے علاوہ منتخب اسمبلی حلقوں میں بھی مضبوط لیڈروں کی تلاش کی جارہی ہے۔ پی ڈی پی، این سی اور اپنی پارٹی کے کئی ناراض لیڈران ان کے رابطے میں بتائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ شیخ عبد الرشید، جو انجینئر رشید کے نام سے مشہور ہیں، ایک کشمیری سیاست دان اور جموں و کشمیر، بھارت کے بارہمولہ سے رکن پارلیمان ہیں۔ اس سے قبل انجینئر رشید ہندواڑہ کے لنگیٹ حلقہ سے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن تھے۔

خبر کے مطابق عبدالرشید شیخ، جنہیں انجینئر رشید کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک ممتاز کشمیری سیاست دان اور بارہمولہ کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ نے جموں سے متعلق 2017 کے دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس سے متعلق دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ اور کشمیر عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ جب کہ اس کیس کی 28 اگست کو سماعت مقرر کی ہے۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی مبینہ فنڈنگ ​​کی تحقیقات سے منسلک جاری قانونی چیلنجوں کے درمیان رشید نے ضمانت کی درخواست دی ہے۔ اس کیس نے خاص طور پر 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں رشید کی حالیہ جیت کی روشنی میں کافی توجہ حاصل کی ہے، جہاں انہوں نے بارہمولہ سیٹ کے لیے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔ یہ پیش رفت قابل ذکر ہے کیونکہ حال ہی میں کئی مقامی سیاست داں رشید کی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) میں شامل ہوئے ہیں۔

دہشت گردی کی فنڈنگ ​​اور منی لانڈرنگ کے الزام میں این آئی اے کی جانب سے گرفتاری کے بعد رشید کو 2019 سے دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ رشید کا اثر حالیہ لوک سبھا انتخابات میں واضح ہوا، جہاں انہوں نے شمالی کشمیر میں فیصلہ کن کامیابی حاصل کی، جس کے نتیجے میں عبداللہ کو کافی حد تک شکست ہوئی۔ سجاد غنی لون کو شکست دے کر تیسرے نمبر پر لے گئے۔ قید ہونے کے باوجود، رشید نے کشمیر میں ایک مضبوط سیاسی موجودگی برقرار رکھی ہے۔ جولائی میں، NIA کی رضامندی کے بعد، دہلی کی ایک عدالت نے رشید کو لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے لیے مشروط، دو گھنٹے کی پیرول دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

جیل میں بند انجینئر رشید نے ’باہو بلی‘ کو دھول چٹائی

نئی دہلی: 2017 کے جموں و کشمیر ٹیرر فنڈنگ ​​کیس میں گرفتار انجینئر رشید نے دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے اس عرضی کو لے کر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کی سماعت 28 اگست کو مقرر کی ہے۔ آپ کو یہ یاد رہے کہ انجینئر رشید نے حال ہی میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دے کر بارہمولہ سیٹ جیتی تھی۔

لوک سبھا انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر عمر عبداللہ کو بارہمولہ پارلیمانی سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر شکست دے کر روشنی میں آنے والے انجینئر رشید کشمیر میں اپنے اثرات کو بڑھانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کی پارٹی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) جو کبھی لنگیٹ اسمبلی تک محدود تھی، موجودہ اسمبلی انتخابات میں اپنی حمایت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے لیے شمالی کشمیر کے علاوہ منتخب اسمبلی حلقوں میں بھی مضبوط لیڈروں کی تلاش کی جارہی ہے۔ پی ڈی پی، این سی اور اپنی پارٹی کے کئی ناراض لیڈران ان کے رابطے میں بتائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ شیخ عبد الرشید، جو انجینئر رشید کے نام سے مشہور ہیں، ایک کشمیری سیاست دان اور جموں و کشمیر، بھارت کے بارہمولہ سے رکن پارلیمان ہیں۔ اس سے قبل انجینئر رشید ہندواڑہ کے لنگیٹ حلقہ سے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن تھے۔

خبر کے مطابق عبدالرشید شیخ، جنہیں انجینئر رشید کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک ممتاز کشمیری سیاست دان اور بارہمولہ کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ نے جموں سے متعلق 2017 کے دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس سے متعلق دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ اور کشمیر عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ جب کہ اس کیس کی 28 اگست کو سماعت مقرر کی ہے۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی مبینہ فنڈنگ ​​کی تحقیقات سے منسلک جاری قانونی چیلنجوں کے درمیان رشید نے ضمانت کی درخواست دی ہے۔ اس کیس نے خاص طور پر 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں رشید کی حالیہ جیت کی روشنی میں کافی توجہ حاصل کی ہے، جہاں انہوں نے بارہمولہ سیٹ کے لیے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔ یہ پیش رفت قابل ذکر ہے کیونکہ حال ہی میں کئی مقامی سیاست داں رشید کی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) میں شامل ہوئے ہیں۔

دہشت گردی کی فنڈنگ ​​اور منی لانڈرنگ کے الزام میں این آئی اے کی جانب سے گرفتاری کے بعد رشید کو 2019 سے دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ رشید کا اثر حالیہ لوک سبھا انتخابات میں واضح ہوا، جہاں انہوں نے شمالی کشمیر میں فیصلہ کن کامیابی حاصل کی، جس کے نتیجے میں عبداللہ کو کافی حد تک شکست ہوئی۔ سجاد غنی لون کو شکست دے کر تیسرے نمبر پر لے گئے۔ قید ہونے کے باوجود، رشید نے کشمیر میں ایک مضبوط سیاسی موجودگی برقرار رکھی ہے۔ جولائی میں، NIA کی رضامندی کے بعد، دہلی کی ایک عدالت نے رشید کو لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے لیے مشروط، دو گھنٹے کی پیرول دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

جیل میں بند انجینئر رشید نے ’باہو بلی‘ کو دھول چٹائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.