کٹھوعہ (جموں کشمیر) : صوبہ جموں میں کٹھوعہ ضلع کے سرحدی علاقہ بسنت گڑھ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم آرائی میں دو عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چار سے پانچ عسکریت پسند جنگل میں محاصرے کے اندر چھپے ہوئے ہیں تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور عسکریت پسندوں کو مار گرانے کے لیے خصوصی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔ ہلاک ہوئے عسکریت پسندوں کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ بسنت گڑھ، کٹھوعہ سرحد پر سیکورٹی فورسز نے مخصوص اطلاع موصول ہونے کے بعد آپریشن شروع کیا۔ سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے مابین ’کنٹیکٹ‘ ہو چکا ہے تاہم اس ضمن میں اہلکاروں نے ابھی تک مزید معلومات فراہم نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ سیکورٹی فورسز نے بسنت گڑھ کے حساس علاقوں میں سخت تلاشی مہم تیز کر دی ہے۔ پہلے سے ہی علاقے میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع سیکورٹی اہلکاروں کو دیں۔ قابل ذکر ہے کہ جموں خطے میں رواں برس عسکریت پسندوں کے مختلف حملوں میں 14 فوج جوان ہلاک ہوئے جبکہ کٹھوعہ، ادھم پور، ڈوڈہ، راجوری اور پونچھ اضلاع میں عسکری کارروائیوں میں اضافے کے بعد دوبارہ فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راجوری تصادم میں فوجی کیپٹن سمیت چار اہلکار ہلاک، آپریشن جاری