جموں: سکیورٹی فورسز نے ڈوڈہ ضلع کے اسار کے شیو گڑھ دھر علاقے میں انکاؤنٹر جاری ہے۔ دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں خون کے دھبے دیکھے گئے ہیں اور دونوں طرف سے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ کل شام تقریباً 7.12 بجے جنگجوؤں سے رابطہ قائم ہوا تھا لیکن اندھیرے کی وجہ سے آپریشن رات بھر کے لیے معطل کر کے آج صبح دوبارہ شروع کیا گیا۔ ڈی آئی جی ڈوڈا رینج شریدر پاٹل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ علاقے میں آپریشن جاری ہے۔
وہیں تصادم کے مقام سے ایک M4 کاربائن اور تین بیگ پیک برآمد کیے ہیں جب کہ سکیورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم کو خفیہ اطلاع ملنے کے بعد جنگلات کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن چلایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق منگل کی دیر رات چھپے عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد دونوں طرف سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ اس دوران سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن کے بعد امریکی ساختہ ایم 4 کاربائن ہتھیار اور 3 بیگز برآمد کیا۔ ان بیگز میں گولہ بارود سمیت خطرناک مواد ملا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائی جاری ہے۔
سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان گزشتہ چار دنوں ڈوڈہ ضلع کے پٹنی ٹاپ علاقے میں یہ تصادم جاری ہے۔ جموں میں مقیم فوج کی وائٹ نائٹ کور کے ترجمان نے کہا کہ عسکریت پسندوں سے آمنا سامنا ہوا ہے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
غور طلب ہے کہ مخصوص انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پٹنی ٹاپ کے قریب اکار جنگل میں فوج اور جموں و کشمیر پولیس کا مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔ عسکریت پسندی کے خلاف اس آپریشن کو آپریشن اسر کا نام دیا گیا ہے۔ ہفتے کے بعد چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کے خلاف یہ چوتھی کارروائی ہے۔ سیکورٹی فورسز کی ہفتہ سے اننت ناگ، کشتواڑ اور ادھم پور اضلاع میں عسکریت پسندوں کے تین گروپوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل دن میں وائٹ نائٹ کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ نے GOC CIF (Romeo) اور GOC Ace of Spades Division کے ساتھ، موجودہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے لائن آف کنٹرول اور اندرونی علاقوں کا دورہ کیا۔ فوج کے ترجمان نے کہا کہ افسران نے امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے آپریشنز کی اہمیت پر زور دیا، کہا کہ خطے میں دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ قریبی تال میل اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہے۔