ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کٹھوعہ کے بعد ڈوڈہ میں بھی انکاؤنٹر جاری، کئی سکیورٹی اہلکار زخمی - Encounter in Doda

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 12, 2024, 8:23 AM IST

جموں کے کٹھوعہ کے بعد اب ڈوڈہ میں منگل کی رات انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ضلع کے چترگلہ علاقے میں سکیورٹی فورسز کی پوسٹ پر فائرنگ کی۔ فورسز کی جوابی کارروائی کے بعد انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ مصدقہ اطلاع کے مطابق اس حملے میں کم از کم تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Photo: Etv Bharat)
ڈوڈہ میں انکاؤنٹر جاری (Video: Etv Bharat)

جموں: جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں منگل کی رات سے سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ضلع کے چترگلہ علاقے میں 4 راشٹریہ رائفلز اور پولیس کی مشترکہ پوسٹ پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور اس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ اس حملے میں کم از کم تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈوڈہ کے چترگلہ علاقے میں سکیورٹی فورسز پر ہوئے حملے کی ذمہ داری جیش محمد سے وابستہ عسکری تنظیم 'کشمیر ٹائیگرز' نے قبول کی ہے۔ انکاؤنٹر تاحال جاری ہے۔

جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سیکورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے خلاف کئی علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کر رہی ہیں۔ عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں عام لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔ عسکریت پسندوں نے اسی طرح کا حملہ منگل کی شام ہیرا نگر سیکٹر کے کوٹا موڈ کے قریب سیدہ سکھل گاؤں میں کیا۔ یہاں دو مسلح عسکریت پسند سیدہ سکھل گاؤں پہنچے۔ جہاں عسکریت پسندوں نے ایک خاتون سے پانی مانگا، خاتون کو عسکریت پسندوں پر شک ہوا اور پانی دینے سے انکار کردیا۔
اس کے بعد عسکریت پسندوں نے اومکار نام کے شخص کے گھر پہنچے اور دروازے پر پہنچتے ہی فائرنگ کردی۔ اس حملے میں اومکار زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد عسکریت پسندوں نے کئی مقامات پر فائرنگ کی۔ یہاں عسکریت پسندوں نے موٹر سائیکل پر جا رہے جوڑے پر بھی فائرنگ کی تاہم وہ کسی طرح بچ نکلے۔ اس کے بعد عسکریت پسند اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر وہاں سے بھاگ نکلے۔
یہ بھی پڑھیں:

کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں عسکریت پسندوں کا حملہ، ایک عسکریت پسند ہلاک


اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ بھی کی۔ جوابی کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسند کو مار گرایا۔ اب بھی دو سے تین عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کا امکان ہے۔ ان عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ مارے گئے عسکریت پسند سے ایک اے کے رائفل اور ایک بیگ برآمد ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے عسکریت پسند اور اس کے گروپ کی شناخت کی جا رہی ہے۔
جموں خطے میں حالیہ دنوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں، اتوار کو پونی علاقے کے ترایاتھ گاؤں کے قریب عسکریت پسندوں نے شیو کھوری مندر سے کٹرا کے عقیدت مندوں کو لے جانے والی 53 سیٹوں والی بس پر فائرنگ کی تھی۔ حملے کے بعد بس کھائی میں گر گئی۔ اس واقعے میں 9 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: ریاسی حملہ: پولیس نے 11 ٹیمیں تشکیل دیں، سرچ آپریشن جاری

پلوامہ: عسکریت پسندوں کے معاونین سے آئی ای ڈی، ہتھیار اور گولہ بارود برآمد

ڈوڈہ میں انکاؤنٹر جاری (Video: Etv Bharat)

جموں: جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں منگل کی رات سے سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ضلع کے چترگلہ علاقے میں 4 راشٹریہ رائفلز اور پولیس کی مشترکہ پوسٹ پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور اس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ اس حملے میں کم از کم تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈوڈہ کے چترگلہ علاقے میں سکیورٹی فورسز پر ہوئے حملے کی ذمہ داری جیش محمد سے وابستہ عسکری تنظیم 'کشمیر ٹائیگرز' نے قبول کی ہے۔ انکاؤنٹر تاحال جاری ہے۔

جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سیکورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے خلاف کئی علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کر رہی ہیں۔ عسکریت پسندوں نے ان حملوں میں عام لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔ عسکریت پسندوں نے اسی طرح کا حملہ منگل کی شام ہیرا نگر سیکٹر کے کوٹا موڈ کے قریب سیدہ سکھل گاؤں میں کیا۔ یہاں دو مسلح عسکریت پسند سیدہ سکھل گاؤں پہنچے۔ جہاں عسکریت پسندوں نے ایک خاتون سے پانی مانگا، خاتون کو عسکریت پسندوں پر شک ہوا اور پانی دینے سے انکار کردیا۔
اس کے بعد عسکریت پسندوں نے اومکار نام کے شخص کے گھر پہنچے اور دروازے پر پہنچتے ہی فائرنگ کردی۔ اس حملے میں اومکار زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد عسکریت پسندوں نے کئی مقامات پر فائرنگ کی۔ یہاں عسکریت پسندوں نے موٹر سائیکل پر جا رہے جوڑے پر بھی فائرنگ کی تاہم وہ کسی طرح بچ نکلے۔ اس کے بعد عسکریت پسند اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر وہاں سے بھاگ نکلے۔
یہ بھی پڑھیں:

کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں عسکریت پسندوں کا حملہ، ایک عسکریت پسند ہلاک


اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ بھی کی۔ جوابی کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسند کو مار گرایا۔ اب بھی دو سے تین عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کا امکان ہے۔ ان عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ مارے گئے عسکریت پسند سے ایک اے کے رائفل اور ایک بیگ برآمد ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے عسکریت پسند اور اس کے گروپ کی شناخت کی جا رہی ہے۔
جموں خطے میں حالیہ دنوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں، اتوار کو پونی علاقے کے ترایاتھ گاؤں کے قریب عسکریت پسندوں نے شیو کھوری مندر سے کٹرا کے عقیدت مندوں کو لے جانے والی 53 سیٹوں والی بس پر فائرنگ کی تھی۔ حملے کے بعد بس کھائی میں گر گئی۔ اس واقعے میں 9 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: ریاسی حملہ: پولیس نے 11 ٹیمیں تشکیل دیں، سرچ آپریشن جاری

پلوامہ: عسکریت پسندوں کے معاونین سے آئی ای ڈی، ہتھیار اور گولہ بارود برآمد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.