بانڈی پورہ : جموں و کشمیر میں انتخابی گہما گہمی کے درمیان کالعدم جماعت اسلامی کے آزاد امیدوار بھی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ اس دوران بانڈی پورہ سے جماعت اسلامی کے آزاد امیدوار محمد سکندر ملک نے مین اسٹریم پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی اہم سیاسی پارٹیا جماعت اسلامی کے آزاد امیدواروں کے انتخاب لڑنے سے ناراض ہیں۔
کالعدم جماعت اسلامی کے بانڈی پورہ سے امیدوار محمد سکندر ملک نے پیر کو کہا کہ جے آئی کے اور اے آئی پی کے اتحاد کا فیصلہ دونوں پارٹیوں کے یکساں نظریہ کے پیش نظر سامنے آیا ہے۔ بانڈی پورہ میں منعقد کئے گئے ایک روڈ شو کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ جے آئی اور این سی کے درمیان اختلافات 1987 سے جاری ہیں۔ نیشنل کانفرنس شروع سے ہی جماعت اسلامی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتی آئی ہے۔ نیشنل کانفرنس جماعت اسلامی کے آزاد امیدواروں کے انتخاب لڑنے سے خوش نہیں ہے۔ انہونے کہا کہ اگر کوئی بھی جے آئی کے خلاف تبصرہ یا سازش کرتا ہے تو اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
انہوں نے بانڈی پورہ کی ترقی کے لیے کام کرنے کا عہد کیا اور امید ظاہر کی کہ وادی کے لوگ انتخابات میں انہیں کامیاب کریں گے۔ کشمیری عوام کئی دہائیوں سے مصائب کا شکار ہیں، جے آئی اقتدار میں آتی ہے تو غریب عوام کی آواز اٹھائی جائے گی۔