بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اور معاشرے سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے، پولیس نے مجاز اتھارٹی سے باضابطہ حراستی آرڈر حاصل کرنے کے بعد بارہمولہ میں PIT NDPS ایکٹ کے تحت 8 بدنام زمانہ منشیات اسمگلروں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ منشیات کے بدنام اسمگلروں میں جاوید محی الدین بٹ ولد غلام محی الدین بٹ ساکن الہ پورہ کرہامہ کنزر، دانش احمد دھوبی ولد غلام محمد ساکن اوگمونا کنزر، غلام محی الدین ولد سخی محمد ساکن چندوسا، عادل احمد ولد احمد بھٹ ساکن اوگمونا کنزر شامل ہیں۔ گوم احمد پورہ پٹن، وقار حسین بیگ ولد ارشد حسین ساکن لطیف آباد چندوسہ، آفرید احمد وانی ولد حبیب اللہ ساکن بانڈی پایین چندوسہ، بلال احمد بٹ ولد گلزار احمد اور محمد آصف بٹ ولد غلام حسن دونوں ملورہ سری نگر کے رہائشی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
بارہمولہ میں منشیات کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن - Crackdown On Drugs In Baramulla
مجاز اتھارٹی سے باضابطہ نظر بندی کے احکامات حاصل کرنے کے بعد PIT-NDPS ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ درج کئے گئے منشیات کے اسمگلروں کو حراست میں لیا گیا ہے اور بعد میں انہیں سنٹرل جیل کوٹ بلوال جموں میں رکھا گیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ منشیات کے اسمگلروں کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں اور وہ مقامی نوجوانوں بانڈی، کنزر، اوگمونہ، پتن، میرگنڈ وگورہ، کریری اور ضلع کے دیگر علاقوں میں منشیات کی سپلائی کرکے منشیات کے استعمال کو فروغ دینے میں ملوث تھے۔
بہت سی ایف آئی آرز میں ملوث ہونے کے باوجود، انہوں نے اپنی سرگرمیوں کو درست نہیں کیا اور مقامی نوجوانوں کو منشیات فراہم کر کے منشیات کے استعمال کو فروغ دینے میں دوبارہ ملوث ہو گئے۔ اس ضمن میں بارہمولہ کے عام لوگوں نے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس کے کردار کو سراہا۔ منشیات فروشوں کے خلاف پولیس کی مسلسل کارروائیوں سے کمیونٹی کے افراد کو یقین دلانا چاہیے کہ پولیس ہمارے معاشرے کو منشیات کے استعمال سے پاک رکھنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔