سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے ہزاروں سرکاری ملازمین کو عیدالفطر کی تعطیل کے متعلق پریشانی میں ڈال دیا ہے، جبکہ ملازمین نے ایل جی انتظامیہ کو اس سلسلے میں پیدا ہوئے تذبذب کو ختم کرنے کی اپیل کی۔
جموں کشمیر میں بدھ کو عیدالفطر منائی گئی، جس کے متعلق سرکار نے ملازمین کے لئے کوئی تعطیل کا حکمنامہ جاری نہیں کیا ہے۔ اگرچہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے سال کے اوائل میں سرکاری کلینڈر اجرا کرنے کے وقت عید الفطر کی تعطیل 11 اپریل یعنی جمعرات طے کی تھی، لیکن جموں کشمیر میں شوال کا چاند نظر آتے ہی پورے جموں و کشمیر میں بدھ کو ہی عیدالفطر منائی گئی، جس کے پیش نظر 10 اپریل کو ہی سرکاری ملازمین نے تعطیل کی۔
تاہم سرکار نے تعطیل کے متعلق ترمیم شدہ حکمنامہ جاری ابھی تک جاری نہیں کیا ہے، جس کی وجہ سے سرکاری ملازمین پریشانی میں مبتلا ہوئے ہیں۔ملازمین کو 10 اپریل کو ڈیوٹی سے غیر حاضر دکھایا جارہا ہے، جس سے ان کی پریشانی میں اور بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ غیر حاضری کی صورت میں ملازمین کی ایک روز کی تنخواہ ادا نہیں کی جائے گی۔
اس ضمن میں ایمپلائیز جوائنٹ کارڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین اعجاز جان نے بتایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اب تک بدھ کی عید الفطر کی تعطیل کے متعلق ترمیم شدہ حکمنامہ جاری نہیں کیا ہے، اگرچہ لداخ یونین ٹریٹری اور جموں کشمیر عدالت عالیہ نے اس ضمن میں ترمیم شدہ حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس میں انہوں نے جمعرات کے بجائے بدھ کو تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے ایل جی انتظامیہ اور جموں کشمیر بینک کے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے سے ترمیم شدہ حکمنامہ جاری کرے،جس سے ملازمین کی پریشانی دور ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں منتخب حکومتیں اس سے قبل عیدالفطر کی تعطیل کے متعلق مشروط حکمنامہ جاری کرتے تھے، جس میں یہ بات واضح ہوتی تھی کہ عیدالفطر کی سرکاری تعطیل شوال کے چاند پر مشروط ہوتی تھی، یعنی جس روز عیدالفطر منائی جاتی تھی اسی روز سرکاری تعطیل کا حکمنامہ بھی صادر ہوتا تھا۔