ETV Bharat / jammu-and-kashmir

تیس سال بعد شمتھن کی آبادی دوبارہ آباد ہو رہی ہے - Bandipora villagers - BANDIPORA VILLAGERS

جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ارن درد پورہ کو تیس برس بعد دوبارہ آباد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس بستی کے لوگ سہولیات کی عدم دستیابی کے پیش نظرعلاقہ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ لیکن اب دوبارہ واپس آرہے ہیں۔

تیس سال بعد شمتھن کی آبادی دوبارہ آباد ہو رہی ہے
تیس سال بعد شمتھن کی آبادی دوبارہ آباد ہو رہی ہے (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 8, 2024, 1:14 PM IST

Updated : Jul 8, 2024, 2:15 PM IST

بانڈی پورہ: جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ارن درد پورہ کے گھنے جنگلوں اور دعن شیر چھوٹے امرناتھ کی گھپا کے دامن میں واقع شمتھن کا بے حد خوبصورت اور پر سکون گاوں راتوں رات ویرانی میں تبدیل ہو گیا تھا۔ تقریبا 75 خاندانوں پر مشتمل یہاں کی مکمل آبادی حالات کے پیش نظر ترک سکونت کرنے پر مجبور ہوگئی تھی۔ پچھلی صدی کے آخری ایام کے دوران یہ علاقہ بھی سیاسی اور تحفظات کے اعتبار سے بے حد ابتر تھے۔ گھنے جنگلوں کے بیچ آباد اس علاقے کے سبھی افراد جن کے آبا و اجداد نے اس گاوں کو بسایا تھا جہاں انہوں نے بچپن کے حسین لمحے بھی گزارے تھے۔ ڈر اور خوف کی وجہ سے وہ بستی چھوڑنے پر مجبور تھے۔

تیس سال بعد شمتھن کی آبادی دوبارہ آباد ہو رہی ہے (ETV BHARAT)
تیس برس بعد اب کافی تبدیلی آئی ہے۔خوف اور دہشت کا ماحول ختم ہو چکا ہے ۔شمتھن اور گور حاجن کے لوگ اپنی ویران بستی کو پھر سے آباد کرنا چاہتے ہیں ۔انہونے گھروں کے تالے کھول دیئے کمروں کو صاف کیا اور دیواروں سے مکھڑیوں کے جالے بھی ہٹائے ہیں۔ بچے اپنے والدین کے ہمراہ اس بستی کو دیکھنا چاہتے جس کے بارے میں انہونے اپنے دادا دادی اور نانا نانی کی زبانی کئ کہانیاں سنی ہیں اور جہاں ان کے والدین نے اپنا بچپن گزارا ہے۔

یہاں کے سبھی لوگ ایک بار پھر ان عقیدت مند مہمانوں کا استقبال کرنا چاہتے ہیں جو ہر سال اگست کے مہینے کے دوران انہی کی بستی سے گزر کر دعن شیر یعنی چھوٹا امرناتھ گپھا کی یاترا کرنے آتے ہیں۔
لیکن اگر لوگ یہاں آباد ہونے لگیں گے تو ان کے بچے وہ اپنے والدین کی طرح شمتھن سے درد پورہ یا ارن تک روزانہ تقریبا 12 کلو میٹر کا کٹھن پہاڑی سفر طے کر کے اسکول تک نہیں پہنچ پائیں گے لیکن ان بچوں کو اس کی عادت ہے اور نہ ہی اتنا وقت میسر ہے، کیونکہ تیس سال میں بہت کچھ بدلا ہے۔

مزید پڑھیں: ریزروائر پر لاکھوں خرچ کرنے کے باوجود لوگ پانی سے محروم

شمتھن اور گور حاجن کے لوگ اپنی بستی کو آباد کرنے کی ہر ممکن کوشش تو کر رہے ہیں۔وہ شاید اس میں کامیاب بھی ہوجائیں ۔لیکن ایسا کر کے وہ یقینآ اپنے بچوں کو تعلیم سے محروم کر کے ان کی زندگی کو ویران نہیں کرنا چاہیں گے۔ اگر بہت جلد سڑک نہ بنی تو والدین کو اپنی بستی کو بسانے کے لئے بچوں کے تعلیم کی قربانی دینی پڑے گی یا ۔۔شمتھن میں اسکول کھولا جا سکتا ہے

بانڈی پورہ: جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ارن درد پورہ کے گھنے جنگلوں اور دعن شیر چھوٹے امرناتھ کی گھپا کے دامن میں واقع شمتھن کا بے حد خوبصورت اور پر سکون گاوں راتوں رات ویرانی میں تبدیل ہو گیا تھا۔ تقریبا 75 خاندانوں پر مشتمل یہاں کی مکمل آبادی حالات کے پیش نظر ترک سکونت کرنے پر مجبور ہوگئی تھی۔ پچھلی صدی کے آخری ایام کے دوران یہ علاقہ بھی سیاسی اور تحفظات کے اعتبار سے بے حد ابتر تھے۔ گھنے جنگلوں کے بیچ آباد اس علاقے کے سبھی افراد جن کے آبا و اجداد نے اس گاوں کو بسایا تھا جہاں انہوں نے بچپن کے حسین لمحے بھی گزارے تھے۔ ڈر اور خوف کی وجہ سے وہ بستی چھوڑنے پر مجبور تھے۔

تیس سال بعد شمتھن کی آبادی دوبارہ آباد ہو رہی ہے (ETV BHARAT)
تیس برس بعد اب کافی تبدیلی آئی ہے۔خوف اور دہشت کا ماحول ختم ہو چکا ہے ۔شمتھن اور گور حاجن کے لوگ اپنی ویران بستی کو پھر سے آباد کرنا چاہتے ہیں ۔انہونے گھروں کے تالے کھول دیئے کمروں کو صاف کیا اور دیواروں سے مکھڑیوں کے جالے بھی ہٹائے ہیں۔ بچے اپنے والدین کے ہمراہ اس بستی کو دیکھنا چاہتے جس کے بارے میں انہونے اپنے دادا دادی اور نانا نانی کی زبانی کئ کہانیاں سنی ہیں اور جہاں ان کے والدین نے اپنا بچپن گزارا ہے۔

یہاں کے سبھی لوگ ایک بار پھر ان عقیدت مند مہمانوں کا استقبال کرنا چاہتے ہیں جو ہر سال اگست کے مہینے کے دوران انہی کی بستی سے گزر کر دعن شیر یعنی چھوٹا امرناتھ گپھا کی یاترا کرنے آتے ہیں۔
لیکن اگر لوگ یہاں آباد ہونے لگیں گے تو ان کے بچے وہ اپنے والدین کی طرح شمتھن سے درد پورہ یا ارن تک روزانہ تقریبا 12 کلو میٹر کا کٹھن پہاڑی سفر طے کر کے اسکول تک نہیں پہنچ پائیں گے لیکن ان بچوں کو اس کی عادت ہے اور نہ ہی اتنا وقت میسر ہے، کیونکہ تیس سال میں بہت کچھ بدلا ہے۔

مزید پڑھیں: ریزروائر پر لاکھوں خرچ کرنے کے باوجود لوگ پانی سے محروم

شمتھن اور گور حاجن کے لوگ اپنی بستی کو آباد کرنے کی ہر ممکن کوشش تو کر رہے ہیں۔وہ شاید اس میں کامیاب بھی ہوجائیں ۔لیکن ایسا کر کے وہ یقینآ اپنے بچوں کو تعلیم سے محروم کر کے ان کی زندگی کو ویران نہیں کرنا چاہیں گے۔ اگر بہت جلد سڑک نہ بنی تو والدین کو اپنی بستی کو بسانے کے لئے بچوں کے تعلیم کی قربانی دینی پڑے گی یا ۔۔شمتھن میں اسکول کھولا جا سکتا ہے

Last Updated : Jul 8, 2024, 2:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.