سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد نے شب قدر کے بابرکت موقعہ پر ریاستی انتظامیہ کی جانب سے مرکزی جامع مسجد سرینگر کو بند کرنے اور میر واعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کرکے ان کے مذہبی و دینی فرائض کی ادائیگی پر قدغن عائد کرنے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی۔
انجمن اوقاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عصر کی نماز کے فوراً بعد ریاستی حکام نے جامع مسجد کے دروازے بند کرکے لوگوں کو مسجد کا احاطہ خالی کرنے کو کہا گیا اور اوقاف کو یہ باور کرایا گیا کہ شبِ قدر کی بابرکت موقعہ پر تراویح یا شب خوانی کی مجلس آراستہ کرنے کی جامع مسجد میں اجازت نہیں ہوگی، جب کہ میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو آج سہ پہر کے اوائل میں ہی دوبارہ گھر میں نظر بند کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: جامع مسجد سرینگر پر لگا تالہ، لیلتہ قدر کے موقعے پر میرواعظ نظر بند
اوقاف نے بتایا کہ گذشتہ کل بھی میر واعظ کو گھر میں نظر بند کرکے جمعتہ الوداع کی بابرکت مجلس میں بھی منصبی فرائض کی ادائیگی سے روکا گیا۔ اوقاف نے اس طرح کے اقدامات کو ریاستی عوام کے جذبات و احساسات کو پس پشت ڈال کر ان کی مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیا۔