ETV Bharat / jammu-and-kashmir

انجینئر رشید کی ضمانت پھر سے التواء کا شکار - Er Rashid Bail Plea

پٹیالہ ہاؤس عدالت نے این آئی اے کو انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست پر جواب داخل کرنے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔ انجینئر رشید سال 2019سے جیل میں بند ہے اور انہوں نے جیل سے ہی لوک سبھا انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے اور عمر عبداللہ سمیت سجاد لون کو شکست دی۔

author img

By ANI

Published : Jun 22, 2024, 6:59 PM IST

انجینئر رشید کی ضمانت پھر التواء میں
انجینئر رشید (فائل فوٹو)

سرینگر (نیوز ڈیسک) : پٹیالہ ہاؤس عدالت نے ہفتہ کے روز نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کو بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ عبد الرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست پر دوبارہ جواب داخل کرنے کا وقت دیا۔ انجینئر رشید نے لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لیے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کی درخواست دائر کی ہے۔

انجینئر رشید کی پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے جج کرن گپتا نے معاملے کو جواب اور سماعت کے لیے یکم جولائی تک موخر کر دیا ہے۔ خصوصی پبلک پراسیکیوٹر (ایس پی پی) ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے اور جواب داخل کرنے کے لیے کچھ وقت مانگا، ’’کیونکہ یہ یو اے پی اے کا معاملہ ہے اور ہمیں طریقہ کار تلاش کرنا ہے۔‘‘ جس کے لیے انہوں نے عدالت سے مزید وقت مانگا۔

انجینئر رشید کی طرف سے پیش ہوئے وکیل وکیت اوبرائے نے دلیل دی کہ انجینئر رشید ’’وہ شخص ہے جس نے بھاری اکثریت سے الیکشن جیتا۔ لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اور اسے چاہتے ہیں۔ لوگوں کی خواہش ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں جمہوری طریقے سے لوگوں کی بات حکام تک پہنچائیں۔‘‘ انجینئر رشید نے اپنی ضمانتی عرضی میں کہا ہے کہ ’’آئین کی رو سے میرا حلف لینا ناگزیر ہے، اور میں حلف لینے کے لیے ان سے بھیک مانگنے پر مجبور ہوں جو واقعی شرمناک ہے۔‘‘

وکیل وکیت اوبرائے نے اس سے قبل کے ایک کیس کا بھی حوالہ دیا جس میں روس ایونیو کورٹ اور پٹنہ ہائی کورٹ نے حکام سے (جیل میں بند) ملزم کو حلف لینے کے لیے انتظامات کرنے کو کہا تھا۔ یاد رہے کہ انجینئر رشید شمالی کشمیر کی لنگیٹ اسمبلی حلقہ کی دو مرتبہ نمائندگی کر چکے ہیں اور اس بار انہوں نے پارلیمنٹ الیکشن میں حصہ لیا اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت سابق وزیر سجاد غنی لون کو شکست دی۔ لوک سبھا نشستوں پر جیت درج کرنے والے امیدواروں کے لیے حلف لینے کے لیے پروگرام کو ترتیب نہیں دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا تہاڑ جیل میں بند انجینئر رشید کو رکن پارلیمنٹ کا حلف لینے کی اجازت ملے گی؟

سرینگر (نیوز ڈیسک) : پٹیالہ ہاؤس عدالت نے ہفتہ کے روز نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کو بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ عبد الرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست پر دوبارہ جواب داخل کرنے کا وقت دیا۔ انجینئر رشید نے لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لیے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کی درخواست دائر کی ہے۔

انجینئر رشید کی پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے جج کرن گپتا نے معاملے کو جواب اور سماعت کے لیے یکم جولائی تک موخر کر دیا ہے۔ خصوصی پبلک پراسیکیوٹر (ایس پی پی) ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے اور جواب داخل کرنے کے لیے کچھ وقت مانگا، ’’کیونکہ یہ یو اے پی اے کا معاملہ ہے اور ہمیں طریقہ کار تلاش کرنا ہے۔‘‘ جس کے لیے انہوں نے عدالت سے مزید وقت مانگا۔

انجینئر رشید کی طرف سے پیش ہوئے وکیل وکیت اوبرائے نے دلیل دی کہ انجینئر رشید ’’وہ شخص ہے جس نے بھاری اکثریت سے الیکشن جیتا۔ لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اور اسے چاہتے ہیں۔ لوگوں کی خواہش ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں جمہوری طریقے سے لوگوں کی بات حکام تک پہنچائیں۔‘‘ انجینئر رشید نے اپنی ضمانتی عرضی میں کہا ہے کہ ’’آئین کی رو سے میرا حلف لینا ناگزیر ہے، اور میں حلف لینے کے لیے ان سے بھیک مانگنے پر مجبور ہوں جو واقعی شرمناک ہے۔‘‘

وکیل وکیت اوبرائے نے اس سے قبل کے ایک کیس کا بھی حوالہ دیا جس میں روس ایونیو کورٹ اور پٹنہ ہائی کورٹ نے حکام سے (جیل میں بند) ملزم کو حلف لینے کے لیے انتظامات کرنے کو کہا تھا۔ یاد رہے کہ انجینئر رشید شمالی کشمیر کی لنگیٹ اسمبلی حلقہ کی دو مرتبہ نمائندگی کر چکے ہیں اور اس بار انہوں نے پارلیمنٹ الیکشن میں حصہ لیا اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت سابق وزیر سجاد غنی لون کو شکست دی۔ لوک سبھا نشستوں پر جیت درج کرنے والے امیدواروں کے لیے حلف لینے کے لیے پروگرام کو ترتیب نہیں دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا تہاڑ جیل میں بند انجینئر رشید کو رکن پارلیمنٹ کا حلف لینے کی اجازت ملے گی؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.