جموں: جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج انڈین نیشنل کانگریس نے جموں و کشمیر کانگریس کے انچارج بھرت سنگھ سولنکی کی قیادت میں لیفٹیننٹ گورنر جموں کشمیر کو مزید اختیارات دینے کے خلاف اور جموں خطے میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاج کی قیادت جموں و کشمیر کانگریس کے انچارج بھرت سنگھ سولنکی، جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی اور کارگزار صدر رمن بھلا کر رہے تھے۔ کانگریس کارکنان و لیڈران نے شہیدی چوک جموں دفتر سے احتجاجی ریلی نکالی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاج کے دوران جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں اقتدار برقرار رکھنے کے لیے تمام حربے اپنا رہی ہے۔ بی جے پی جانتی ہے کہ انہیں ریاستی اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے مزید اختیارات لیفٹیننٹ گورنر کو دئے گئے ہیں تاکہ بی جے پی کی حکمرانی برقرار رہے۔
وانی نے کہا کہ بی جے پی عسکریت پسندی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ بی جے پی کے تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ جموں ڈویژن میں ایک بار پھر عسکریت پسندی عروج پر ہے۔ بی جے پی الیکشن جیتے یا نہ جیتے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے، اس لیے اس نے لیفٹیننٹ گورنر کو اضافی اختیارات دیے ہیں، جس کی وجہ سے دیگر پارٹیاں اسمبلی میں پہنچنے کے بعد بھی بے اختیار رہیں گی۔
انہوں نے مذید کہا کہ ہمیں وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر دفاع کے بیانات پر یقین تھا کہ وہ کشمیر میں حالات معمول پر لائیں گے، مسائل حل کریں گے، لوگوں کو بااختیار بنائیں گے۔ لیکن دیکھا گیا کہ الٹا چکر چل رہا ہے، عسکریت پسندی کی کارروائیاں بڑھیں، عام شہری مارے گئے۔
حالات ٹھیک تب ہی ہونگے جب جمہوری طرز عوام کی حکمرانی اور ریاست ہو گی۔ بی جے پی والے جانتے ہیں کہ وہ اسمبلی الیکشن ہاریں گے اور اسی لیے انہوں نے ایل جی کی طاقت میں اضافہ کیا ہے، وہ کسی بھی طرح سے جموں و کشمیر میں اقتدار برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
وقار رسول وانی نے کہا کہ کانگریس نے آج مختلف مسائل پر ریاستی سطح پر احتجاج کیا اور عوام کے درمیان بی جے پی کی غلط پالیسیوں کو اجاگر کرنے کی پہل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: