اننت ناگ: ضلع اننت ناگ میں آج کانگریس کی جانب سے ایک بڑی عوامی جلسے کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے، جس میں کانگریس کے صدر ملکاجن کھرگے، اے آئی سی سی جموں کشمیر انچارج بھارت سن سولنکی، جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری غلام احمد میر ،نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ،کانگریس کے سینئر رہنما پیرزادہ محمد سید سمیت دیگر کئی سینئر رہنما شرکت کر رہے ہیں۔
اس جلسے میں ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں سے وابستہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ورکروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، اس سلسلہ میں اننت ناگ میں سکیورٹی کے زبردست انتظامات کئے گئے تھے اپنے خطاب کے دوران آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر ملکا ارجن کھر گے نے کہا کہ اننت ناگ ایک تاریخی جگہ ہے پورے ملک میں اس کی ایک الگ شناخت ہے کیونکہ یہ ایک مذہبی اہمیت والی جگہ ہے، لیکن بی جے پی یہاں پر اپنے منصوبوں پر کاربند ہے اور وہ اس جگہ پر بھی لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد ایسا نہیں ہونے دے گی، بی جے پی کوشش کرتی رہے گی لیکن ہم لوگوں کے ساتھ مل کر ان کی تمام سازشوں کو ناکام بناتے رہیں گے۔
کھرگے نے کہا کہ یہاں کی عوام با شعور ہے انہوں نے پد یاترا کے دوران راہل گاندھی کا والہانہ استقبال کیا اور یاترا میں ان کا ساتھ دیا، لوگ بی جے پی سرکار سے تنگ آچکے ہیں اور وہ یہاں پر بدلاؤ چاہتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ بدلاؤ انڈیا اتحاد کے ذریعہ ہی آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ این سی اور کانگریس کے اتحاد سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے وہ اس اتحاد سے گھبرا رہے ہیں اس لئے بی جے پی بار بار امیدواروں کے لسٹ بدل رہی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ بی جے پی جھوٹ کی سیاست کر رہی ہے، اور ملک کے وزیر اعظم جھوٹ بولنے کے بعد بھی شرم محسوس نہیں کرتے، ان کے جھوٹے وعدے نمایاں ہیں، لوگوں کو پندرہ لاکھ اور دوکروڑ نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے، کسانوں کو حقوق دینے کا وعدہ کہاں گیا، اپنے سیاسی مفادات کے لئے وزیر اعظم جھوٹ بول کر لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں اور انہیں جھوٹ بولنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں کشمیر میں حالات ٹھیک ہونے کا دعوی کر رہی ہے لیکن یہاں آج بھی دہشت گردانہ حملوں میں خون بہہ رہا ہے ،جموں کشمیر میں بے روزگاری اور مہنگائی عروج پر ہے، پانی اور دیگر ضروریات کی کمی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ ایک یو ٹی کو اسٹیٹ بنایا جاتا ہے لیکن تاریخ میں ایسا پہلی بار دیکھنے کو ملا جب ایک اسٹیٹ کو یو ٹی میں تبدیل کیا گیا۔ انڈیا اتحاد جموں کشمیر کو اسٹیٹ کا درجہ دلانے کے لئے وعدہ بند ہے، ہم مل جل کر اس کو اسٹیٹ کا درجہ دینے کی لڑائی لڑیں گے۔ بی جے پی سرکار چوروں کو چھوڑنے کا کام کرتی ہے جبکہ اصلیت بولنے والوں کے خلاف کاروائی ہوتی ہے، سابق گورنر ستپال ملک نے ان کی اصلیت سامنے لائی، بدعنوانی کا پردہ فاش کیا، لیکن ملوثین کے بجائے الٹا سابق گورنر کے گھر پر چھاپہ ڈالا گیا۔
کھرگے نے کہا کہ سی بی آئی، ای ڈی وغیرہ کے زریعہ انڈیا اتحاد کے کارکنوں اور رہنماؤں کو ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، انڈیا اتحاد بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہے اور ان کے منصوبوں کو ناکام بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار میں وہ دم نہیں رہا، سرکار نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کے سہارے پر چل رہی ہے،کیونکہ انڈیا اتحاد نے ان کی کی تانگیں توڑ دی ہیں، اگر انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی تو وہ سب لوگ جیل میں ہوتے کیونکہ وہ اسی لائق ہیں۔
کھرگے نے کہا کہ این سی کانگریس اتحاد جموں کشمیر کو بچانے کے لئے آئی ہے، انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں مختلف سرکاری محکمہ جات میں ایک لاکھ اسامیاں خالی ہیں، کانگریس این سی اتحاد اس کو پورا کرے گی،کیونکہ بی جے پی نہیں چاہتی کہ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار ملے، بی جے پی یہاں کے لوگوں کو غربت میں دیکھنا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ اتحادی حکومت یہاں پر سیاحت، انڈسٹریز و دیگر وسائل کے ذریعہ ترقی کی راہیں کھول دے گا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہاں پر 4400 سرکار اسکول بند کئے ہیں، اتحادی حکومت ان کو فعال بنا دے گی اور بچوں کو تعلیم کے راستہ پر گامزن کرے گی، بی جے پی نے چاول کا کوٹا 11 کلو سے گھٹا کر 5 کلو کر دیا لیکن ہم کوٹا کو واپس 11 کلو کر دیں گے، پانی بجلی و دیگر ضروریات پر بھی کام کیا جائے گا۔ خواتین کو ہر ماہ 3 ہزار روپیہ وظیفہ کے طور پر دئے جائیں گے، خواتین کو بغیر سود 5 لاکھ روپئے قرض دیا جائے گا، لوگوں کو 25 لاکھ کا انشورنس کور فراہم کیا جائے گا، اس کے علاوہ کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کو ممکن بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: