جموں: پارلیمنٹ انتخابات منعقد ہونے سے قبل ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں بھی حزب اختلاف کی جماعتوں میں آپسی اختلافات نے تب جنم لیا جب ملک میں چند علاقائی سیاسی جماعتوں نے جو کہ انڈیا الائنس کا حصہ تھے نے انتخابات انڈیا اتحاد کے بغیر لڑنے کا فیصلہ کیا۔ وہیں جموں وکشمیر کی علاقائی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس جو کہ انڈیا اتحاد کا حصہ ہے نے کشمیر کی تین نشستوں پر انتخابات میں امیدوار اتارنے کی بات کی ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ معروف احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:
پی ڈی پی پارلیمانی انتخابات اتحاد کے ساتھ لڑنا چاہتی ہے: سرتاج مدنی
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019 سے قبل جب جموں وکشمیر کے ساتھ ایک سازش رچی جارہی تھی تب محبوبہ مفتی نے فاروق عبداللہ کے پاس جاکر گپکار اتحاد بنایا لیکن اب نیشنل کانفرنس کا کردار صحیح نہیں ہے۔ وہیں انہوں نے بی جے پی کی طرف سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی قیادت پر لگائے جارہے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کو بی جے پی جماعت کی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محبوبہ مفتی کی قیادت میں جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کی سیاسی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کی مضبوطی نے نئی دہلی اور ناگپور کی دیواریں ہلا کر رکھ دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اتحاد کو جموں وکشمیر اور لداخ میں جس طرح عوامی حمایت حاصل ہوئی ہے اس سے بھاجپا اور اس کی پوری قیادت گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ کی شکار ہوگئی ہے اور اب یہ لوگ اپنی پروپیگنڈا مشینری کا استعمال کرکے پی ڈی پی اور اس کی قیادت کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھاجپا کا دوسرا نام جھوٹ ہے اور بی جے پی لیڈران جتنا بھی جھوٹا پروپیگنڈا پھیلائیں، زمینی سطح پر لوگ اسے تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ کیونکہ عوام بھاجپا کی اصل حقیقت سے مکمل طور پر واقف ہوگئی ہے۔ پی ڈی پی جنرل سکریٹری نے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی تینوں خطوں کے عوام کے احساسات، جذبات اور امنگوں کی ترجمانی کرنے اور عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے ہر حال میں ثابت قدم رہے گی اور دھونس و دباؤ کی کوئی بھی پالیسی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔