گاندربل:مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ کنگن میڈیکل زون میں واقع عمارت کا تعمیراتی مکمل ہو چکا ہے۔اس کے باوجود اسے متعلقہ محکمہ کے حوالے نہیں کیا گیا۔اس کی وجہ سے نئی عمارت میں کام کاج شروع نہیں ہو سکا ہے۔ لیکن ہم یہ بات سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ اسے فعال کیوں نہیں بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نئی عمارت میں کام کاج شروع ہو جاتا ہے تو اس اریگوری پوری اور اس کے اطراف کے علاقوں کے باشندوں کو اس سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ ، لیکن فی الحال نئی عمارت انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ ملک ظہور احمد نام کے ایک باشندہ نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایچ سی کے فوری مستفید ہونے والوں میں لاری، چٹرگل اور دیگر ملحقہ علاقوں کے لوگ شامل ہوں گے، کیونکہ وہاں کے لوگوں کو فی الحال علاج کے لیے گاندربل یا کنگن جانا پڑتا ہے۔
ڈی ڈی سی مدثر احمد نے بتایا کہ انہوں نے متعلقہ حکام کے ساتھ حال ہی میں پی ایچ سی کی عمارت کا دورہ کیا ۔اگرچہ آخری مرحلے کے لیے کام جاری تھا۔ہمیں بتایا گیا کہ عمارت کو چند دنوں میں آپریشنل کر دیا جائے گا۔ جیسا کہ محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق شکایات، سرینگر میں ہوگا کیمپ کا انعقاد
تاہم انہوں نے کہاکہ ہم نے ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں دیکھی ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ عمارت کو آپریشنل کرنے سے مقامی لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔فی الحال مقامی باشندوں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔انتظامیہ کو فورا اس ضمن میں قدم اٹھانے کی ضرورت جس سے مقامی باشندوں کی پریشانی دور ہو سکے۔