اننت ناگ (جموں کشمیر): جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے لارنو علاقے میں گزشتہ ماہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے بلاک دیوس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مقامی نوجوانوں نے ضلع کے ترقیاتی کمشنر سے مطالبہ کیا تھا کہ علاقے میں نوجوانوں کو کھیل سرگرمیوں کی غرض سے ایک کھیل کا میدان فراہم کیا جائے تاکہ مقامی نوجوان پڑھائی لکھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود کی سرگرمیوں میں اپنی دلچسپی دکھا کر اپنے آپ کو تندرست رک سکیں۔ چنانچہ ڈی سی اننت ناگ نے معاملے کا حل تلاش کرنے کی غرض سے فوری طور احکامات جاری کیے، جس کا نتیجہ آج صبح لارنو میں دیکھنے کو ملا۔
سب ضلع کوکرناگ کے لارنو تحصیل میں ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر غیر قانونی طور قبضہ میں لی گئی کاہچرائی کو بازیاب کیا گیا، اس دوران کئی ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ تحصیل انتظامیہ کے مطابق علاقے میں 19.5 کنال اراضی کو غیر قانونی قابضین سے بازیاب کیا گیا، جسے اب علاقے کے نوجوانوں کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ غیر قانونی طریقے سے کاہچرائی کو ہڑپنے کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اننت ناگ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے پیش نظر محکمہ مال، جموں کشمیر پولیس اور محکمہ دیہی ترقی کی ٹیم کے اشتراک سے تجاوزات کو منہدم کرنے کی مہم چلائی گئی، اور اس مرحلے کے دوران 19 کنال سے زائد کاہچرائی کو بازیاب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: Demolition Drive in Kokernag کوکرناگ میں انہدامی کارروائی کے بعد سرکاری اراضی بازیاب
تفصیلات فراہم کرتے ہوئے تحصیلدار لارنو، سید معیظ قادری نے بتایا کہ 19.5 کنال کی اراضی کو تجاوزات سے آزاد کیا گیا جسے اب کھیل سرگرمیوں کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیل کے میدان کی ترقی نہ صرف علاقے کے لیے ایک اثاثہ ہوگی بلکہ نوجوانوں کو کھیلوں سرگرمیوں میں شامل کرکے ان کی توانائی کو مثبت طریقے سے استعمال کرنے کا ذریعہ بھی بنے گی۔ مقامی نوجوانوں نے موسم کی خراب صورتحال کے باوجود انتظامیہ کی کوشش کو کافی سراہا۔