سرینگر: جموں وکشمیر میں بدلتے سیاسی منظرنامے کے بیچ نئے چہرے سیاست میں سامنے آ رہے ہیں۔ جہاں 37 برس بعد علیحدگی پسند یا ان کے خاندان کے افراد انتخابی میدان میں کود پڑے، وہیں اس مرتبہ تاجر برادری سے وابستہ چہرے بھی اس انتخابی دنگل میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے سابق صدر شیخ عاشق اور شہر خاص ٹریڈیرس ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر فہم ریشی بھی اپنی سیاسی قسمت آزمانے کے لیے سیاسی دنگل میں کود پڑے ہیں۔
شیخ عاشق عوامی اتحاد پارٹی کے منڈیٹ پر گاندربل سے انتخابات لڑ رے ہیں۔ ان کا مقابلہ نیشنل کانفرس کے نائب صدر عمر عبدللہ، پی ڈی پی کے بشیر احمد میر، جموں کشمیر یونایٹڈ مومنٹ کے اشفاق جبار، اپنی پارٹی کے قاضی مبشر فاروق اور دیگر آزاد امیدواروں سے ہیں۔ وہیں فہم ریشی، شیخ جبار کی پارٹی یونائیٹڈ مومنٹ کے منڈیٹ پر عیدگاہ اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں اترے ہے۔ ایسے میں فہیم کا مقابلہ نیشنل کانفرس کے مبارک گل، پی ڈی پی کے خورشید عالم، بی جے پی کے عارف راجہ، اپنی پارٹی کے محمد اشرف بٹ، پیپلز کانفرنس کے عرفان مٹو اور دیگر آزاد امیداروں سے ہیں۔
شیخ عاشق ایک کاروباری گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کا شمار قالین برآمد کرنے والے یہاں کے بڑے کاروباریوں میں ہوتا ہے۔ شیخ عاشق ’’الخدام گروپ آف کمپنیز‘‘ کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے دو مرتبہ صدر بھی رہ چکے ہیں۔ پہلے سال 2013 سے 2015 تک اس کے بعد سال 2018 سے2022 تک۔
شیخ عاشق کہتے ہیں کہ ’’انجینئر رشید کی پارٹی میں شامل ہونا اور پارٹی کے منڈیٹ پر انتخابات لڑنے کا میرا مقصد یہ ہے کہ میں اپنے لوگوں خاص کر تاجر برادری کے مسائل و معاملات ان ایوان تک پہنچاؤں جہاں ان کی سنوائی ممکن ہو۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں کی روایتی سیاسی جماعتوں کے رہنما یہاں کے لوگوں کے ساتھ استحصال کرتے آئے ہیں اور ان کی جانب سے کئے گئے وعدے کبھی پورے نہیں ہو پائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوامی اتحاد پارٹی ایک متبادل کے طور ابھر رہی ہے اور مجھے خوشی ہے میں اس پارٹی کی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں۔
شہر خاص سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ فہیم ریشی نے بارہویں جماعت تک پڑھائی کی ہے اور وہ کپڑوں کے کاروبار کے ساتھ وابستہ ہے۔ فہیم ریشی، شہر خاص ٹریڈیرس چیمبر کے سینئر نائب صدر بھی رہے ہیں اور سال 2019 سے شہر خاص کی تاجر برادری کی نمائندگی کرتے آئے ہیں وہیں یہ سماجی کاموں میں بھی پیش پیش رہے ہیں۔
فہیم ریشی کا کہنا ہے کہ ڈاؤن ٹاؤن کے لوگوں کو کبھی بھی اپنی نمائندگی کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ہے۔ بائیکاٹ اور پتھر بازی کے نام پر یہاں کے لوگوں کو پیچھے رکھا گیا اور آج ہم پرانے سیاستدانوں کو ایک قرارا جواب دینے نکلے ہیں جو کہتے تھے کہ یہاں کے لوگوں کو اپنی نمائندگی کرنی نہیں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بائیکاٹ کی سیاست پر جو لوگ یہاں سے جیت درج کرتے تھے وہ پھر شہر خاص کے لوگوں کو یکسر نظر انداز کرتے تھے۔ میں پرُ امید ہوں کہ ڈاؤن ٹاؤن کے لوگ مجھ پر اپنا بھروسہ جتائے گے اور اپنی خدمت کرنا کا بھر پور موقع دیں گے۔‘‘
اب یہ دیکھنا بڑا دلچسپ ہوگا کہ تاجر شیخ عاشق اور فہیم ریشی بطور امیدوار انتخابی میدان میں کیا کارکردگی دکھائیں گے اور کامیاب کاروباری کے بعد کیا یہ سیاسی میدان میں بھی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں یا ان کا یہ فیصلہ فلاپ شو ہی ثابت ہوگا یہ تو آنے والا کل کی بتا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس اور این سی اتحاد میں اختلافات: سابق لیڈرز خود مختار حیثیت میں سیاسی میدان میں کود پڑے