کپواڑہ: عوامی اتحٓد پارٹٰی کے صدر شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید نے منگل کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کا بنیادی مقصد کشمیر میں امن بحال کرنا ہے۔
#WATCH | Kupwara, J&K: Awami Ittehad Party (AIP) President Sheikh Abdul Rashid alias Engineer Rashid says, " no party will win more than 25 seats...j&k is a special state, but it has become a hub of conspiracies...the vision for the upliftment of kashmiris is very important...if i… pic.twitter.com/C1liDJpjPO
— ANI (@ANI) October 1, 2024
"میں بی جے پی سے ہاتھ کیوں ملاؤں گا؟ اقتدار میرے لیے بہت چھوٹی چیز ہے۔ میں ایک آزاد ایم ایل اے تھا اور میں کسی بھی پارٹی میں شامل ہوسکتا تھا۔ اگر اقتدار میری ترجیح ہوتی تو میں پی ایم مودی سے ہاتھ ملاتا۔ عبدالرشید نے کہا کہ میری سب سے بڑی فکر یہ ہے کہ یہ قتل بند ہو جائیں۔
"ترجیح یہ ہے کہ عوام کا مینڈیٹ حاصل کرنے کے بعد قیادت کس طرح کام کرے گی۔ کیا وہ روایتی پارٹیوں PDP، JKNC، INC، اور BJP کی طرح انتخابات جیتنے کے بعد VVIPs کی طرح گھومتے پھریں گے۔ کشمیر کو اس سے آگے جانا ہے۔ عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کا مقصد کشمیر میں مستقل امن لانا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر کے لوگ تبدیلی کے خواہشمند ہیں اور جمہوری طریقوں سے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔
ووٹنگ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ لوگ ریاستی جبر کا شکار ہوئے ہیں۔ 2014 میں پی ڈی پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے لوگوں کی آواز کو دبا دیا گیا ہے۔ لوگ اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں اور وہ تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ وہ سمجھ چکے ہیں کہ وہ کر سکتے ہیں۔ جمہوری طریقوں سے ہی کچھ حاصل کرنا ہے۔
رشید نے کہا معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے... کشمیر کے لوگ ہمیشہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ کشمیر کا جمہوریت سے حل بھی چاہتے تھے۔ مجھے امید ہے کہ ووٹنگ کے بعد مفاہمت کا دور شروع ہو جائے گا۔
رشید جسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور الزامات کا سامنا تھا، ان کو ستمبر میں تہاڑ جیل سے عبوری ضمانت ملی تھی۔ دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے رشید کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کی مہم چلانے کی اجازت دی تھی۔ تین اکتوبر کو انہیں واپس جیل جانا ہے۔
رشید کو اس وقت نمایاں پہچان ملی جب انہوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران جموں و کشمیر میں دو نمایاں امیدواروں، نیشنل کانفرنس سے عمر عبداللہ اور بارہمولہ سیٹ سے سجاد لون کو شکست دی۔