پلوامہ (جموں کشمیر) : نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کورٹ نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے رہائشی عاشق احمد نینگرو کو پولیس اسٹیشن راج پورہ میں درج ایک مقدمے میں دہشت گرد قرار دیا ہے۔ عاشق عرف ’مولوی‘ کو سال 2022میں ایم ایچ اے نے بھی دہشت گرد قرار دیا تھا۔ پولیس بیان کے مطابق عاشق اس وقت پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں مقیم ہے اور کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کارروائیاں انجام دے رہا ہے۔
پلوامہ پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ این آئی اے کورٹ، پلوامہ، نے پلوامہ پولیس کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر عاشق احمد نینگرو ولد غلام احمد نینگرو ساکنہ ہانجن بالا، راجپورہ کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عاشق نینگرو عرف مولوی کو اس سے قبل 2022 میں ایم ایچ اے نے بھی ’’انفرادی دہشت گرد‘‘ قرار دیا ہے۔ عاشق سال 2018 میں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور فی الوقت وہیں سے ملک مخالف سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عاشق کشمیری نوجوانوں کو عسکری سرگرمیوں اور امن و امان کو درہم برہم کرنے کی جانب مائل کر رہا ہے۔ عاشق کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہیں جن میں 42/2022، 50/2023 پولیس اسٹیشن راجپورہ، 129/2013 پپولیس اسٹیشن پلوامہ، 89/2018 جاگر کوٹلی پولیس اسٹیشن جموں اور 191/2018 کٹھوعہ پولیس اسٹیشن سمیت کئی دیگر مقدمات شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پلوامہ میں عسکری معاون کی زمین قرق
پولیس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عاشق احمد نینگرو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر سے یونین ٹیریٹری جموں کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو زندہ رکھنے کے لیے ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں اور منشیات کی ترسیل کے علاوہ حوالہ رقم کا بھی انتظام کر رہا ہے۔ اور حالیہ دنوں اس کے خلاف مزید ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جس میں اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے مقامی نوجوانوں سے رابطہ قائم کیا، انہیں گمراہ کرکے عسکری صفوں میں شامل کرکے ہتھیاروں کی نقل و حمل کا کام بھی سونپا۔ بیان کے مطابق عاشق نے روحیل عبداللہ ولد محمد عبداللہ ساکنہ شوپیاں، شہباز احمد ڈار ولد غلام حسن ڈار ساکنہ گلشن آباد کا برین واش کرکے غیر قانونی سرگرمیوں کی جانب مائل کیا جن کے خلاف پولیس اسٹیشن لیتر اور پی ایس پلوامہ میں کیس درج ہیں۔