گاندربل (جموں کشمیر) : ضلع گاندربل کے گوٹلی باغ وڈر علاقے میں پینے کے پانی کی قلت کے سبب رہائشیوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصہ سے جل شکتی محکمہ کو علاقے میں پانی کی دستیابی کے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں تاہم لوگوں کے مطابق ’’حکام اس جانب خاصی توجہ نہیں دے رہے۔‘‘
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے بتایا کہ پینے کے پانی کی قلت کے سبب کثیر آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور حکام کو اس بارے میں آگاہ کرنے کے باوجود لوگوں کا دیرنہ مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔ لوگوں نے بتایا کہ علاقے کو ایک ٹینک (حوض) میں پانی جمع کرکے پینے کا پانی سپلائی کیا جاتا ہے اور اس ٹینک تک ایک لفٹ اریگیشن پمپ کے ذریعے پانی پہنچایا جاتا ہے جو کافی چھوٹا ہے اور علاقے کی پانی کی ضرورت اس سے پوری نہیں ہو پاتی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی دوسرا پمپ نصب کرنے کی گزارش کی تاکہ لوگوں کی پانی کی ضرورت کو کسی حد تک پورا کیا جا سکے۔ لوگوں کے مطابق ان کی جائز مانگ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا اور کثیر آبادی کو پانی کی ایک ایک بوند کے لیے ترسنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ علاقے میں قریب دس برس قبل ایک جدید فلٹریشن پلانٹ تعمیر کیا گیا جسے آج تک نامعلوم وجوہات کی بنا پر پورا نہیں کیا گیا۔ علاوہ ازیں لوگوں کا کہنا ہے کہ آبادی کے تناسب کے مطابق واٹر سپلائی کو اپگریڈ نہیں کیا جا رہا ہے جن میں پانی کی پائپ لائنز قابل ذکر ہیں۔
ادھر، گوٹلی باغ علاقے کے سابق سرپنچ، نثار احمد نے بتایا کہ پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ انہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی کے افسران کی نوٹس میں لایا۔ انہوں نے ’’بیک ٹو ولیج‘‘ پروگرامز میں اس مسئلے کو اجاگر کیا جو بے سود ثابت ہوا۔ انہوں نے محکمہ جل شکتی کے افسران، ضلع انتظامیہ سے اس ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اپیل کی تاکہ لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالہ سے درپیش مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں پانی کی قلت کے خلاف مقامی باشندوں کا احتجاج - protest against water shortage