رام بن (جموں کشمیر) : صوبہ جموں کے رام بن ضلع کے دور افتادہ علاقوں کے مکین، حکومت کی ’’جل جیون مشن‘‘ اسکیم پر کروڑوں روپے خرچ کیے جانے کے باوجود پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔ رام بن کے قریب رہنے والے افراد کو ایک کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتا ہے، جو اس مشن کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لئے خطرناک حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ لوگوں کو ندی نالوں اور چشموں سے پانی حاصل کرنے کے دوران سرینگر جموں قومی شاہراہ کو عبور کرنا پڑتا ہے اور لوگوں کو حادثات کا خطرہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ پہاڑی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ علاقہ جو زیادہ تر قبائلی برادریوں اور غریب کنبوں کا مسکن ہے جنہیں پانی جیسی بنیادی سہولیات بشمول سے محروم رکھا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں ’’جل جیون مشن‘‘ کے نفاذ پر کئی سوالات کھڑے کیے۔ لوگوں نے کہا ضلع کے کئی دیہات کے لیے منصوبے منظور کئے گئے ہیں تاہم مکینوں کا الزام ہے کہ ’’وعدہ شدہ بنیادی ڈھانچہ نامکمل اور خستہ حالت میں ہے۔‘‘ لوگوں نے فوری مدد کے لئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور ضلع حکام سے بھی اپیل کی ہے تاکہ انہیں گرمی کے ایام میں پانی کی قلت کے مسئلے سے نجات مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: شوپیاں کے کئی دیہات میں پانی کی قلت کے سبب لوگوں کا احتجاج - Water Scarcity in Shopian Villages