جموں: جموں و کشمیر کا ایک گاؤں جہاں بچے صرف 3 سال تک صحت مند رہتے ہیں۔ ریاسی ضلع کے پنسا گاؤں میں کئی خاندانوں کے بچے ایک پراسرار بیماری سے متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے وہ تین سال کی عمر کے بعد معذور ہو جاتے ہیں۔ یہ عجیب و غریب بیماری اب تک پانچ سے زائد بچوں کی جان لے چکی ہے۔
اس بیماری میں مبتلا پانچ سے زائد بچوں کی موت ہوچکی ہے۔ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم اس گاؤں میں پہنچ گئی ہے، بچوں اور ان کے اہل خانہ کا بھی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ ایسی عجیب بیماری میں مبتلا بچوں کے گھر والے پریشان ہیں ۔یہ بیماری زیادہ تر 3 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری چند خاندانوں میں مسلسل پھیل رہی ہے اور اب تک 5 سے زائد بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔
گاؤں میں یہ بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے، متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو وقتاً فوقتاً پولیو کے قطرے پلاتے رہتے ہیں۔ بچوں کی پیدائش کے بعد تمام حفاظتی قطرے پلائے جاتے ہیں۔ لیکن ان خاندانوں کے بچے بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہیں کہ ہم نے بہت محنت کی ۔دہلی میں اپنے بچوں کا معائنہ کرایا لیکن وہاں کے ڈاکٹروں نے انہیں پولیو سے متاثرہ قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جموں میں ڈریگن فروٹ کی کاشت، کسانوں کے لیے نفع بخش
اس معاملے کو لے کر پورا گاؤں پریشان ہے۔کیوں نہ پریشان ہو کیونکہ یہ بیماری چند خاندانوں میں مسلسل پھیل رہی ہے۔ اس طرح کی بیماری کا نسل در نسل منتقل ہونا تشویشناک ہے۔ یہ بیماری بھی شدید شکل اختیار کر سکتی ہے۔