بانڈی پورہ: گریز کے باشندوں کی دیرینہ خواہش کو پورا کرنے کے مقصد کے لیے نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) نے بدھ کو گریز میں 2.4 میگاواٹ ڈیم ٹو کا آغاز کیا۔
مقامی رہائشیوں نے کہا کہ وہ اس منصوبے کو شروع کرنے پر حکومت کے شکر گزار ہیں، اس سے سردیوں سے قبل ان کی مشکلات میں کمی آئے گی۔ ایک مقامی رہائشی اعجاز احمد نے بتایا کہ چھلے سال ہمیں بانڈی پورہ سے ایک گرڈ کنیکٹیویٹی ملی تھی لیکن وہ بھی سردیوں میں خراب ہو گئی تھی جس کے باعث ہم لوگوں کو کئی دن تک اندھیرے میں رہنا پڑا ۔لیکن اب کشن گنگا پر 2.4 میگاواٹ پاور پروجیکٹ شروع ہوا ہے، ہمیں امید ہے کہ سردیوں میں ہمیں وقت پر بجلی فراہم کی جائے گی۔
کل X پر ایک پوسٹ میں کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ نے لکھا، "NHPC 2.4 میگاواٹ ڈیم ٹو پاور ہاؤس چارج ہونے کے ساتھ، R/Stn Dawar، Gurez، کو اضافی لائن ملتی ہے۔ یہ کامیابی توانائی کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے اور گریز کے علاقے میں گرڈ کی وشوسنییتا کو مضبوط کرتی ہے
"این ایچ پی سی نے کل 2.4 میگاواٹ (3 x0.8 میگاواٹ) کی صلاحیت کے حامل ڈیم ٹو پاور ہاؤس کو کامیابی کے ساتھ شروع کر دیا ہے، جس میں ایس ایچ آر کے چودھری، سی ایم ڈی، این ایچ پی سی، ایس ایچ سپرکاش ادھیکاری، ای ڈی (او اینڈ ایم)، ایس ایچ پی۔ اس موقع پر رام سوروپ، ای ڈی آر او جموں، ایچ او پی، کشن گنگا ٹیم بھی موجود تھی۔
این ایچ پی سی کے پہلے پاور پلانٹس جو ڈیم سے نکلنے والے 9.0 کیومک کے ماحولیاتی بہاؤ کو استعمال کریں گے، اس پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی ڈیم کے معاونین اور مقامی گرڈ کو فراہم کی جائے گی جس سے وادی گریز، بانڈی پورہ (جے اینڈ کے) کے دور دراز سرحدی علاقوں کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ ) جو سردیوں کے موسم میں گرڈ سے کٹا رہتا ہے،" NHPC نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا۔
مزید پڑھیں:خود کے اغوا کی سازش رچنے والی طالبہ تین دوستوں کے ساتھ گرفتار
قابل ذکر ہے کہ وادی گریز سردیوں کے مہینوں میں رازدان پاس پر شدید برف باری کی وجہ سے وادی کے باقی حصوں سے کٹی رہتی ہے جس کی وجہ سے وادی کو بجلی فراہم کرنے والے جنرل سیٹس میں اگر کوئی خرابی پیدا ہوتی ہے تو رہائشیوں کو اندھیرے میں ڈال دیا جاتا ہے۔