ETV Bharat / international

بارہ جولائی کو انٹرنیشنل ملالہ ڈے کیوں منایا جاتا ہے؟ - International Malala Day

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 12, 2024, 4:48 PM IST

سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے 2012 میں قاتلانہ حملے کے باوجود لڑکیوں کی تعلیم کی بے خوف وکالت کی، جس کے اعتراف میں اقوام متحدہ نے 2013 میں ملالہ کی 16 ویں سالگرہ پر 12 جولائی کو انٹرنیشنل ملالہ ڈے نامزد کیا۔

International Malala Day
انٹرنیشنل ملالہ ڈے (Etv Bharat)

حیدرآباد: انٹرنیشنل ملالہ ڈے، جسے عموما ملالہ ڈے کے نام سے جانا جاتا ہے، ہر سال 12 جولائی کو خواتین کی تعلیم کے حقوق کے لئے لڑنے والی پاکستانی اور سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کی بہادری اور کوششوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد تمام بچوں خصوصاً لڑکیوں کے لیے تعلیم کو فروغ دینا اور دنیا بھر میں تعلیم تک رسائی میں درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

انٹرنیشنل ملالہ ڈے کی تاریخ

پہلی مرتبہ اقوام متحدہ نے 2013 میں ملالہ کی 16 ویں سالگرہ پر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ان کی وکالت کے اعتراف میں ملالہ ڈے نامزد کیا تھا۔ ملالہ نے 2012 میں طالبان کے ایک قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد عالمی توجہ حاصل کی، تب سے ملالہ نے دنیا بھر میں تعلیم، خواتین کے حقوق اور بچوں کے حقوق کی وکالت جاری رکھی ہے۔ ملالہ ڈے دنیا بھر میں تعلیم کی اہمیت اور نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کو بااختیار بنانے کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔

ملالہ یوسفزئی کون ہے؟

ملالہ یوسفزئی سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ہیں۔ 12 جولائی 1997 کو پاکستان کے مینگورہ علاقے میں پیدا ہونے والی ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے اپنی وکالت کے لیے بین الاقوامی شہرت حاصل کی، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں طالبان نے پابندیاں عائد کی تھیں۔

ملالہ یہ سرگرمی ایک چھوٹی عمر میں شروع ہوئی جب انھوں نے تخلص کے ساتھ بی بی سی اردو کے لیے ایک بلاگ لکھنا شروع کیا، جس میں طالبان کے دور حکومت میں اپنی زندگی اور لڑکیوں کو اسکول جانے سے منع کرنے کی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

سنہ 2012 میں جب ملالہ اسکول سے گھر واپس آرہی تھیں تب ان پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن وہ اس میں بچ گئیں، جس نے ان کی آواز کو مزید وسعت دی اور ان کے مقصد کی طرف عالمی توجہ دلائی۔ اس کے بعد ملالہ اور اس کا خاندان برطانیہ منتقل ہو گیا، جہاں انھوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی اور عالمی سطح پر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے اور بھی زیادہ آواز بلند کرنے لگیں۔

برطانیہ کے برمنگھم میں رہتے ہوئے انہوں نے اپنے والد کے ساتھ مل کر'ملالہ فنڈ' کی بنیاد رکھی، جو لڑکیوں کے کم از کم 12 سال کی معیاری تعلیم کے حق کو محفوظ بنانے کے لیے کام کرتی ہے۔ 2013 میں انھوں نے ایک خود نوشت سوانح عمری 'آئی ایم ملالہ' بھی لکھی۔

سنہ 2012 میں حکومت پاکستان نے انہیں پہلا قومی یوتھ پیس انعام سے نوازا جب کہ دسمبر 2014 میں انہیں نوبل امن انعام سے نوازا گیا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 17 سال تھی۔ ملالہ یوسف زئی نے جون 2020 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلسفہ، سیاست اور معاشیات میں گریجویشن مکمل کی۔

حیدرآباد: انٹرنیشنل ملالہ ڈے، جسے عموما ملالہ ڈے کے نام سے جانا جاتا ہے، ہر سال 12 جولائی کو خواتین کی تعلیم کے حقوق کے لئے لڑنے والی پاکستانی اور سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کی بہادری اور کوششوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد تمام بچوں خصوصاً لڑکیوں کے لیے تعلیم کو فروغ دینا اور دنیا بھر میں تعلیم تک رسائی میں درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

انٹرنیشنل ملالہ ڈے کی تاریخ

پہلی مرتبہ اقوام متحدہ نے 2013 میں ملالہ کی 16 ویں سالگرہ پر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ان کی وکالت کے اعتراف میں ملالہ ڈے نامزد کیا تھا۔ ملالہ نے 2012 میں طالبان کے ایک قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد عالمی توجہ حاصل کی، تب سے ملالہ نے دنیا بھر میں تعلیم، خواتین کے حقوق اور بچوں کے حقوق کی وکالت جاری رکھی ہے۔ ملالہ ڈے دنیا بھر میں تعلیم کی اہمیت اور نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کو بااختیار بنانے کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔

ملالہ یوسفزئی کون ہے؟

ملالہ یوسفزئی سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ہیں۔ 12 جولائی 1997 کو پاکستان کے مینگورہ علاقے میں پیدا ہونے والی ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے اپنی وکالت کے لیے بین الاقوامی شہرت حاصل کی، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں طالبان نے پابندیاں عائد کی تھیں۔

ملالہ یہ سرگرمی ایک چھوٹی عمر میں شروع ہوئی جب انھوں نے تخلص کے ساتھ بی بی سی اردو کے لیے ایک بلاگ لکھنا شروع کیا، جس میں طالبان کے دور حکومت میں اپنی زندگی اور لڑکیوں کو اسکول جانے سے منع کرنے کی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

سنہ 2012 میں جب ملالہ اسکول سے گھر واپس آرہی تھیں تب ان پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن وہ اس میں بچ گئیں، جس نے ان کی آواز کو مزید وسعت دی اور ان کے مقصد کی طرف عالمی توجہ دلائی۔ اس کے بعد ملالہ اور اس کا خاندان برطانیہ منتقل ہو گیا، جہاں انھوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی اور عالمی سطح پر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے اور بھی زیادہ آواز بلند کرنے لگیں۔

برطانیہ کے برمنگھم میں رہتے ہوئے انہوں نے اپنے والد کے ساتھ مل کر'ملالہ فنڈ' کی بنیاد رکھی، جو لڑکیوں کے کم از کم 12 سال کی معیاری تعلیم کے حق کو محفوظ بنانے کے لیے کام کرتی ہے۔ 2013 میں انھوں نے ایک خود نوشت سوانح عمری 'آئی ایم ملالہ' بھی لکھی۔

سنہ 2012 میں حکومت پاکستان نے انہیں پہلا قومی یوتھ پیس انعام سے نوازا جب کہ دسمبر 2014 میں انہیں نوبل امن انعام سے نوازا گیا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 17 سال تھی۔ ملالہ یوسف زئی نے جون 2020 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلسفہ، سیاست اور معاشیات میں گریجویشن مکمل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.