تہران: ایران میں آج قبل از وقت صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں۔ کیونکہ صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ ماہ ایک طیارے حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس عہدے کے لیے کل چھ امیدوار میدان میں تھے لیکن ووٹنگ سے قبل دو امیدواروں، امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی اور تہران کے میئر علی رضا زکانی، نے اپنے نام واپس لے لیے جس کے بعد اب صرف چار امیدوار، سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی میدان میں ہے۔ صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان 2 روز میں کیا جائے گا۔
#WATCH | Ambassador of Iran to India, Iraj Elahi casts his vote for the presidential election of Iran at a polling centre in Delhi.
— ANI (@ANI) June 28, 2024
Iran lost its serving president Ebrahim Raisi in a helicopter crash on May 19. pic.twitter.com/roXbnGwKNY
ایران میں صدارتی انتخابات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کی جنگ پر مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر کشیدگی برقرار ہے۔ اپریل میں ایران نے غزہ کی جنگ کو لے کر اسرائیل پر پہلا براہ راست حملہ بھی کیا تھا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی ووٹ کاسٹ کیا اور ایرانی عوام سے زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے مسعود پزیشکیان اور ان کے حامیوں کو امریکہ پر اعتماد کرنے کی وارننگ بھی دی ہے۔ایران کے صدارتی انتخاب میں کوئی خاتون امیدوار نہیں ہے۔ کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران میں خواتین کو صدر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہے۔
#WATCH | Votes are being cast for the presidential election of Iran at a polling centre in Delhi.
— ANI (@ANI) June 28, 2024
Iran lost its serving president Ebrahim Raisi in a helicopter crash on May 19. pic.twitter.com/q3CMjIzfPT
سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ مقابلہ سہ رخی ہے۔ اس میں دو بنیاد پرست رہنما، سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی اور پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر شامل ہیں۔ سعید جلیلی کو ایران کے صدارتی انتخابات میں مضبوط امیدوار سمجھا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ سمیت دیگر 7 افراد گزشتہ ماہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔