واشنگٹن: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بار پھر مذہبی آزادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت میں نفرت انگیز تقاریر، بلڈوزر کاروائی اور تبدیلی مذہب مخالف قوانین میں مبینہ اضافے کا حوالہ دیا ہے۔
یو ایس سی آئی آر ایف ایک ایسی تنظیم ہے جو ہر سال مذہبی آزادی سے متعلق اپنی رپورٹ تیار کرتی ہے، جس میں دنیا بھر میں مذہبی آزادی کا سروے شامل ہے۔اس کا مقصد تقریباً 200 ممالک اور خطوں میں حقیقت پر مبنی مذہبی آزادی کی حالت کا صحیح صورت کو فراہم کرنا ہے۔
#WATCH | US Secretary of State Antony Blinken says " today, the state department is releasing its annual report on the status of international religious freedom...the department’s report tracks these kinds of threats to religious freedom in almost 200 countries. for example,… pic.twitter.com/QcbQC0BQTp
— ANI (@ANI) June 27, 2024
یہ رپورٹ وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری مدت کے آغاز کے چند ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے دورہ بھارت کے دوران بھارت اور امریکہ کے اعلی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے پیر کے روز واشنگٹن میں ایک تقریب میں صحافیوں کو بتایا کہ بھارت میں ہم تبدیلی مذہب مخالف قوانین، نفرت انگیز تقریر اور اقلیتی مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں اور گھروں کو مسمار کرنے کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھ رہے ہیں۔
امریکی سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی راشد حسین نے بھی بھارت کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، 'بھارت میں عیسائی برادریوں نے اطلاع دی کہ مقامی پولیس نے مشتعل ہجوم کی مدد کی جنہوں نے مذہبی تبدیلی کی سرگرمیوں کے الزام میں عبادت میں خلل ڈالا اور ان پر حملہ کیا اور پھر متاثرین کو ہی مذہبی تبدیلی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مئی میں بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن کی اسی طرح کی رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔ اس رپورٹ میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر 'امتیازی قوم پرست پالیسیوں کو تقویت دینے' کا الزام لگایا گیا تھا۔ وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "وہ سالانہ رپورٹس کی شکل میں بھارت کے بارے میں اپنا پروپیگنڈہ شائع کرتے رہتے ہیں۔