ETV Bharat / international

امریکہ نے پاکستان میں 25 شہریوں کے خلاف فوجی عدالت کی سزا پر تشویش کا اظہار کیا - US CONCERN PAKISTAN

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے امریکہ میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ خان مختلف مقدمات میں جیل میں ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے امریکہ میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں
سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے امریکہ میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 15 hours ago

سان فرانسسکو: پاکستان کی فوجی عدالت کی جانب سے 25 شہریوں کو سنائی گئی سزا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ نے پیر کو کہا کہ اس کے پاس عدالتی آزادی، شفافیت اور مناسب عمل کی ضمانتوں کا فقدان ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا، امریکہ کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ پاکستانی شہریوں کو 9 مئی 2023 کو ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے پر ملٹری ٹریبونل نے سزا سنائی ہے۔ ان فوجی عدالتوں میں عدالتی آزادی، شفافیت اور مناسب عمل کی ضمانتوں کا فقدان ہے۔

ملر نے کہا، امریکہ پاکستانی حکام سے اپیل کرتا ہے کہ وہ منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کے حق کا احترام کریں، جیسا کہ پاکستان کے آئین میں درج ہے۔

ٹرمپ حامی رچرڈ گرینل نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ رچرڈ گرینل نے 2020 میں صدر ٹرمپ کے دور میں نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور 2018 سے 2020 تک جرمنی میں امریکی سفیر رہے۔

انڈین امریکن کانگریس کے رکن رو کھنہ نے بھی عمران خان کی آزادی کے مطالبے میں گرینل کا ساتھ دیا۔ کھنہ نے کہا، 'میں رچرڈ گرینل سے اتفاق کرتا ہوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے اور پاکستانی عوام کو نئے جمہوری انتخابات کرانے کی اجازت دی جائے۔

کھنہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ، عمران خان کو رہا کریں۔ یہ دو طرفہ معاملہ ہے۔ ہمیں پاکستان میں دھاندلی زدہ انتخابات اور نئی حکومت کو تسلیم نہیں کرنا چاہیے۔ ہمیں پاکستان میں نئے انتخابات کی ضرورت ہے اور عمران خان کو جیل سے باہر آنا چاہیے۔

افغانستان کے لیے ٹرمپ کے سابق ایلچی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ متوازن سیاسی معاہدے اور عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان خصوصاً فوج پر مزید دباؤ ڈالا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

سان فرانسسکو: پاکستان کی فوجی عدالت کی جانب سے 25 شہریوں کو سنائی گئی سزا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ نے پیر کو کہا کہ اس کے پاس عدالتی آزادی، شفافیت اور مناسب عمل کی ضمانتوں کا فقدان ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا، امریکہ کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ پاکستانی شہریوں کو 9 مئی 2023 کو ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے پر ملٹری ٹریبونل نے سزا سنائی ہے۔ ان فوجی عدالتوں میں عدالتی آزادی، شفافیت اور مناسب عمل کی ضمانتوں کا فقدان ہے۔

ملر نے کہا، امریکہ پاکستانی حکام سے اپیل کرتا ہے کہ وہ منصفانہ ٹرائل اور مناسب عمل کے حق کا احترام کریں، جیسا کہ پاکستان کے آئین میں درج ہے۔

ٹرمپ حامی رچرڈ گرینل نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ رچرڈ گرینل نے 2020 میں صدر ٹرمپ کے دور میں نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور 2018 سے 2020 تک جرمنی میں امریکی سفیر رہے۔

انڈین امریکن کانگریس کے رکن رو کھنہ نے بھی عمران خان کی آزادی کے مطالبے میں گرینل کا ساتھ دیا۔ کھنہ نے کہا، 'میں رچرڈ گرینل سے اتفاق کرتا ہوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے اور پاکستانی عوام کو نئے جمہوری انتخابات کرانے کی اجازت دی جائے۔

کھنہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ، عمران خان کو رہا کریں۔ یہ دو طرفہ معاملہ ہے۔ ہمیں پاکستان میں دھاندلی زدہ انتخابات اور نئی حکومت کو تسلیم نہیں کرنا چاہیے۔ ہمیں پاکستان میں نئے انتخابات کی ضرورت ہے اور عمران خان کو جیل سے باہر آنا چاہیے۔

افغانستان کے لیے ٹرمپ کے سابق ایلچی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ متوازن سیاسی معاہدے اور عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان خصوصاً فوج پر مزید دباؤ ڈالا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.