ETV Bharat / international

امریکہ ایران یا خطے کے ساتھ وسیع جنگ نہیں چاہتا: وائٹ ہاؤس

USA Iran Tensions اردن میں امریکی فوجیوں کو مبینہ طور پر ایران کے حمایت یافتہ گروپ کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے بعد اب امریکہ نے واضح کیا ہے کہ وہ فی الحال امریکہ ایران یا خطے کے ساتھ وسیع جنگ نہیں چاہتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 30, 2024, 7:26 AM IST

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ امریکہ ایران یا خطے کے ساتھ وسیع جنگ نہیں چاہتا۔ بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ، ان کا خیال ہے کہ ہفتے کو اردن میں امریکی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ہی ڈرون ذمہ دار تھا۔

قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے بھی ایک انٹرویو میں ایم ایس این بی سی کو بتایا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت "تعمیری” رہی ہے اور یہ کہ امریکہ ایک اور ڈیل کے لیے فریم ورک دیکھ رہا ہے۔

کربی نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ وسیع جنگ نہیں چاہتے، ہم خطے میں وسیع جنگ نہیں چاہتے لیکن ہمیں وہی کرنا ہے جو ہمیں کرنا ہے ہم یقینی طور پر جانتے ہیں کہ ایران ان گروہوں کی پشت پناہی کررہا ہے ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

اتوار کو امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اردن میں تین فوجیوں کی ہلاکت کا ضرور جواب دے گا اور اس کے لیے ’’وقت اور طریقہ کار کا تعین ہم خود کریں گے۔‘‘

انھوں نے کہا گزشتہ روز ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں مشکل دن کا سامنا کرنا پڑا، شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں فوجی اڈے پر تعینات امریکی افواج پر بغیر پائلٹ کے ڈرون حملے میں امریکہ نے تین بہادر فوجیوں کو کھو دیا، صدر نے حملے کا ذمہ دار ایران کے حمایت یافتہ گروپ کو قرار دیا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران مشرق وسطیٰ میں متاثر گروپوں نے گزشتہ کئی ماہ میں امریکی فورسز پر حملے کیے ہیں، لیکن ایسا پہلی بار ہے کہ کسی حملے میں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ امریکہ ایران یا خطے کے ساتھ وسیع جنگ نہیں چاہتا۔ بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ، ان کا خیال ہے کہ ہفتے کو اردن میں امریکی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ہی ڈرون ذمہ دار تھا۔

قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے بھی ایک انٹرویو میں ایم ایس این بی سی کو بتایا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت "تعمیری” رہی ہے اور یہ کہ امریکہ ایک اور ڈیل کے لیے فریم ورک دیکھ رہا ہے۔

کربی نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ وسیع جنگ نہیں چاہتے، ہم خطے میں وسیع جنگ نہیں چاہتے لیکن ہمیں وہی کرنا ہے جو ہمیں کرنا ہے ہم یقینی طور پر جانتے ہیں کہ ایران ان گروہوں کی پشت پناہی کررہا ہے ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

اتوار کو امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اردن میں تین فوجیوں کی ہلاکت کا ضرور جواب دے گا اور اس کے لیے ’’وقت اور طریقہ کار کا تعین ہم خود کریں گے۔‘‘

انھوں نے کہا گزشتہ روز ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں مشکل دن کا سامنا کرنا پڑا، شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں فوجی اڈے پر تعینات امریکی افواج پر بغیر پائلٹ کے ڈرون حملے میں امریکہ نے تین بہادر فوجیوں کو کھو دیا، صدر نے حملے کا ذمہ دار ایران کے حمایت یافتہ گروپ کو قرار دیا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران مشرق وسطیٰ میں متاثر گروپوں نے گزشتہ کئی ماہ میں امریکی فورسز پر حملے کیے ہیں، لیکن ایسا پہلی بار ہے کہ کسی حملے میں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.