ETV Bharat / international

روس کے حملوں کے بعد آدھا یوکرین تاریکی میں ڈوبا، ایٹمی بجلی گھروں پر بھی خطرہ - RUSSIA UKRAINE WAR

روسی حملوں کے بعد یوکرین کا بجلی نیٹ ورک خطرے میں ہے۔ اس کے علاوہ ایٹمی بجلی گھروں کی حفاظت بھی مشکوک ہو گئی ہے۔

روس کے حملوں کے بعد آدھا یوکرین تاریکی میں ڈوبا
روس کے حملوں کے بعد آدھا یوکرین تاریکی میں ڈوبا (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 22, 2024, 3:39 PM IST

کیف: روس کے تازہ حملوں میں یوکرائنی پاور کمپنی ڈی ٹیک (DTEK ) کے زیر ملکیت پانچ میں سے تین کام کرنے والے تھرمل پلانٹس کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے ایک اب بھی آف لائن ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے نیشنل گرڈ کو لگنے والے تازہ جھٹکے کی سنگینی ظاہر ہوتی ہے۔ ڈی ٹیک یوکرین کا سب سے بڑا نجی بجلی پیدا کرنے والا ادارہ ہے۔ فروری 2022 میں جنگ شروع ہونے سے پہلے اس نے ملک کی بجلی کی ضروریات کا ایک چوتھائی پورا کیا ہے۔

اس پلانٹ نے رواں سال مارچ کے مہینے میں دوبارہ بجلی کی پیداوار شروع کردی۔ لیکن روس نے اتوار کو 200 سے زیادہ میزائل اور ڈرون فائر کیے تھے۔ جس کی وجہ سے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی پہلے سے متزلزل بجلی کے نظام کے خدشات ایک بار پھر بڑھ گئے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے بعد یوکرین کا 40 فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب سکتا ہے۔ جمعرات کو کیف میں پہلی برف باری ہوئی۔ پہلی بار ڈی ٹیک کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات بتاتے ہوئے، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ تین پاور اسٹیشنوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک اب بھی مکمل طور پر آف لائن ہے۔ یہ واضح نہیں تھا کہ اسے مکمل طور پر کام شروع کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جزوی طور پر تباہ ہونے والی دو تنصیبات نے جزوی طور پر بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کر دی ہے۔ صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اتوار کو کہا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

کیف نے اکثر نقصان کے پیمانے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا ہے۔ محکمہ بجلی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ بجلی پیدا کرنے والی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔ انہیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ روسی حملوں میں ڈسٹری بیوشن اسٹیشنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

یوکرائنی حکام نے پیر کو اعلان کیا کہ مہینوں میں پہلی بار پورا ملک گھنٹوں بجلی سے محروم رہے گا۔ جس کی وجہ سے جنگ کے پہلے موسم سرما کی یادیں تازہ ہو گئی ہیں۔ جب پانی اور بجلی کی سپلائی میں بعض اوقات کئی دنوں تک خلل پڑتا تھا۔ یوکرائنی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے مزید حملوں کے لیے سینکڑوں میزائلوں کا ذخیرہ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیف: روس کے تازہ حملوں میں یوکرائنی پاور کمپنی ڈی ٹیک (DTEK ) کے زیر ملکیت پانچ میں سے تین کام کرنے والے تھرمل پلانٹس کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے ایک اب بھی آف لائن ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے نیشنل گرڈ کو لگنے والے تازہ جھٹکے کی سنگینی ظاہر ہوتی ہے۔ ڈی ٹیک یوکرین کا سب سے بڑا نجی بجلی پیدا کرنے والا ادارہ ہے۔ فروری 2022 میں جنگ شروع ہونے سے پہلے اس نے ملک کی بجلی کی ضروریات کا ایک چوتھائی پورا کیا ہے۔

اس پلانٹ نے رواں سال مارچ کے مہینے میں دوبارہ بجلی کی پیداوار شروع کردی۔ لیکن روس نے اتوار کو 200 سے زیادہ میزائل اور ڈرون فائر کیے تھے۔ جس کی وجہ سے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی پہلے سے متزلزل بجلی کے نظام کے خدشات ایک بار پھر بڑھ گئے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے بعد یوکرین کا 40 فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب سکتا ہے۔ جمعرات کو کیف میں پہلی برف باری ہوئی۔ پہلی بار ڈی ٹیک کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات بتاتے ہوئے، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ تین پاور اسٹیشنوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک اب بھی مکمل طور پر آف لائن ہے۔ یہ واضح نہیں تھا کہ اسے مکمل طور پر کام شروع کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جزوی طور پر تباہ ہونے والی دو تنصیبات نے جزوی طور پر بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کر دی ہے۔ صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اتوار کو کہا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

کیف نے اکثر نقصان کے پیمانے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا ہے۔ محکمہ بجلی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ بجلی پیدا کرنے والی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔ انہیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ روسی حملوں میں ڈسٹری بیوشن اسٹیشنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

یوکرائنی حکام نے پیر کو اعلان کیا کہ مہینوں میں پہلی بار پورا ملک گھنٹوں بجلی سے محروم رہے گا۔ جس کی وجہ سے جنگ کے پہلے موسم سرما کی یادیں تازہ ہو گئی ہیں۔ جب پانی اور بجلی کی سپلائی میں بعض اوقات کئی دنوں تک خلل پڑتا تھا۔ یوکرائنی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے مزید حملوں کے لیے سینکڑوں میزائلوں کا ذخیرہ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.