ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج کے غزہ میں ہلاکت خیز حملے، اب غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم دے دیا - Gaza City

author img

By AP (Associated Press)

Published : Jul 11, 2024, 6:58 AM IST

اسرائیل نے تمام فلسطینیوں کو شمال کے غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کا ارادہ محاصرہ شدہ علاقے میں حملوں کو تیز کرنے کا ہے۔

اسرائیلی فوج کے غزہ میں ہلاکت خیز حملے، اب غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم دے دیا
اسرائیلی فوج کے غزہ میں ہلاکت خیز حملے، اب غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم دے دیا (Photo: AP)

دیر البلاغ، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوج ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کو جبراً نقل مکانی کے لیے مجبور کر رہی ہے۔ صیہونی فوج نے فلسطینیوں کو غزہ شہر چھوڑ کر جنوب کی طرف بڑھنے کا حکم دیا ہے۔ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے شمال، جنوب اور مرکز میں خونی کارروائیوں کو انجام دیا ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں میں درجنوں فلسطینی حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی فوجی سرگرمی میں تیزی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی، مصری اور قطری ثالثوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی ہے۔ اس میں درجنوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کے ساتھ طویل عرصے تک جنگ بندی کے معاہدے کے لیے بات چیت کی گئی۔

بغیر کوئی ثبوت پیش کیے اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ، وہ حماس کے جنگجوؤں کا تعاقب کر رہا ہے جو جنگ کے نو ماہ بعد غزہ کے مختلف حصوں میں دوبارہ منظم ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ، حالیہ دنوں میں غزہ میں بڑے پیمانے پر کیے گئے حملوں کا مقصد جنگ بندی کے مذاکرات میں حماس پر مزید دباؤ ڈالنا بھی ہو سکتا ہے۔

اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو انخلاء کے حکم سے آگاہ کرتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ وسطی قصبے دیر البلاح کے آس پاس کے علاقے کے جنوب میں دو محفوظ راستے اختیار کریں کیونکہ غزہ شہر میں بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاری ہے۔

مہینوں پہلے اسرائیل نے غزہ سٹی سمیت شمالی غزہ کے رہائشیوں کو جنوب سے جبراً نقل مکانی کے لیے مجبور کیا تھا، یہی وجہ ہے کہ اب علاقہ میں زیادہ آبادی بچی نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق تقریباً تین لاکھ فلسطینی سب سے زیادہ متاثرہ شمال میں رہ گئے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے زیادہ تر وسطی اور جنوبی غزہ کے خیموں کے کیمپوں میں محصور ہیں۔

حالانکہ بدھ کے اسرائیلی حکم کے بعد شہر سے فوری طور پر بڑے پیمانے پر شہریوں کا اخراج نہیں ہوا ہے۔ بہت سے فلسطینیوں کا خیال ہے کہ جنگ زدہ غزہ میں کوئی جائے پناہ نہیں ہے۔

دریں اثنا، فوج نے کہا کہ اس نے شجائیہ کے غزہ شہر کے پڑوس میں گزشتہ ماہ کے آخر میں شروع کیے گئے آپریشن کو ختم کر دیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فوج نے شجائیہ میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور آٹھ زیر زمین سرنگوں کو تباہ کیا ہے لیکن اسرائیل یہ نہیں بتاتا کہ اس کارروائی میں سینکڑوں بے قصور فلسطینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

بدھ کو انخلاء کا حکم علاقے کے دیگر حصوں میں گزشتہ دو دنوں کے دوران ہونے والی ہلاکت خیز حملوں کے بعد آیا ہے۔ بدھ کو علی الصبح اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دیر البلاح میں چار مکانات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ قریبی نصیرات پناہ گزین کیمپ پر حملے کیے گئے جس میں 20 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ الاقصیٰ شہداء اسپتال کے حکام کے مطابق مہلوکین میں چھ بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔ واضح رہے دیر البلاح میں جس مکان مارا پر حملہ کیا گیا اسے اسرائیلی فوج نے انسانی بنیادوں پر محفوظ زون قرار دیا تھا۔

جنوبی شہر خان یونس کے باہر بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے اسکول کے داخلی دروازے پر صیہونی فوج کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 31 ہو گئی ہے جن میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

الجزیرہ ٹیلی ویژن کی طرف سے نشر ہونے والی فوٹیج میں بچوں کو اسکول کے صحن میں فٹ بال کھیلتے ہوئے دکھایا گیا جب اچانک تیزی سے علاقہ ہل گیا، جس سے حملہ حملہ کی چیخیں سنائی دیں۔

غزہ میں نو ماہ کی اسرائیلی فوج کی بمباری اور جارحیت میں اب تک 38,200 سے زیادہ فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 88,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی تقریباً پوری آبادی کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا ہے۔ جو کچھ دن قیام کے بعد اپنا ٹھکانہ بدلنے کے لیے مجبور کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

دیر البلاغ، غزہ کی پٹی: اسرائیلی فوج ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کو جبراً نقل مکانی کے لیے مجبور کر رہی ہے۔ صیہونی فوج نے فلسطینیوں کو غزہ شہر چھوڑ کر جنوب کی طرف بڑھنے کا حکم دیا ہے۔ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے شمال، جنوب اور مرکز میں خونی کارروائیوں کو انجام دیا ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں میں درجنوں فلسطینی حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی فوجی سرگرمی میں تیزی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی، مصری اور قطری ثالثوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی ہے۔ اس میں درجنوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کے ساتھ طویل عرصے تک جنگ بندی کے معاہدے کے لیے بات چیت کی گئی۔

بغیر کوئی ثبوت پیش کیے اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ، وہ حماس کے جنگجوؤں کا تعاقب کر رہا ہے جو جنگ کے نو ماہ بعد غزہ کے مختلف حصوں میں دوبارہ منظم ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ، حالیہ دنوں میں غزہ میں بڑے پیمانے پر کیے گئے حملوں کا مقصد جنگ بندی کے مذاکرات میں حماس پر مزید دباؤ ڈالنا بھی ہو سکتا ہے۔

اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو انخلاء کے حکم سے آگاہ کرتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ وسطی قصبے دیر البلاح کے آس پاس کے علاقے کے جنوب میں دو محفوظ راستے اختیار کریں کیونکہ غزہ شہر میں بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاری ہے۔

مہینوں پہلے اسرائیل نے غزہ سٹی سمیت شمالی غزہ کے رہائشیوں کو جنوب سے جبراً نقل مکانی کے لیے مجبور کیا تھا، یہی وجہ ہے کہ اب علاقہ میں زیادہ آبادی بچی نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق تقریباً تین لاکھ فلسطینی سب سے زیادہ متاثرہ شمال میں رہ گئے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے زیادہ تر وسطی اور جنوبی غزہ کے خیموں کے کیمپوں میں محصور ہیں۔

حالانکہ بدھ کے اسرائیلی حکم کے بعد شہر سے فوری طور پر بڑے پیمانے پر شہریوں کا اخراج نہیں ہوا ہے۔ بہت سے فلسطینیوں کا خیال ہے کہ جنگ زدہ غزہ میں کوئی جائے پناہ نہیں ہے۔

دریں اثنا، فوج نے کہا کہ اس نے شجائیہ کے غزہ شہر کے پڑوس میں گزشتہ ماہ کے آخر میں شروع کیے گئے آپریشن کو ختم کر دیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فوج نے شجائیہ میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور آٹھ زیر زمین سرنگوں کو تباہ کیا ہے لیکن اسرائیل یہ نہیں بتاتا کہ اس کارروائی میں سینکڑوں بے قصور فلسطینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

بدھ کو انخلاء کا حکم علاقے کے دیگر حصوں میں گزشتہ دو دنوں کے دوران ہونے والی ہلاکت خیز حملوں کے بعد آیا ہے۔ بدھ کو علی الصبح اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دیر البلاح میں چار مکانات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ قریبی نصیرات پناہ گزین کیمپ پر حملے کیے گئے جس میں 20 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ الاقصیٰ شہداء اسپتال کے حکام کے مطابق مہلوکین میں چھ بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔ واضح رہے دیر البلاح میں جس مکان مارا پر حملہ کیا گیا اسے اسرائیلی فوج نے انسانی بنیادوں پر محفوظ زون قرار دیا تھا۔

جنوبی شہر خان یونس کے باہر بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے اسکول کے داخلی دروازے پر صیہونی فوج کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 31 ہو گئی ہے جن میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

الجزیرہ ٹیلی ویژن کی طرف سے نشر ہونے والی فوٹیج میں بچوں کو اسکول کے صحن میں فٹ بال کھیلتے ہوئے دکھایا گیا جب اچانک تیزی سے علاقہ ہل گیا، جس سے حملہ حملہ کی چیخیں سنائی دیں۔

غزہ میں نو ماہ کی اسرائیلی فوج کی بمباری اور جارحیت میں اب تک 38,200 سے زیادہ فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 88,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی تقریباً پوری آبادی کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا ہے۔ جو کچھ دن قیام کے بعد اپنا ٹھکانہ بدلنے کے لیے مجبور کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.