پشاور: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں اتوار کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے غیر ملکی سفارت کاروں کے قافلے پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ پاکستان کے وزارت خارجہ نے کہا کہ اس حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے مگر 11 ممالک کے سفارت کار پوری طرح سے محفوظ ہیں۔
واضحے رہے کہ یہ دھماکہ ضلع سوات کے علاقے جہان آباد میں اس وقت ہوا جب غیر ملکی سفارت کاروں کا قافلہ پہاڑی مالم جبہ کی طرف جا رہا تھا۔ اس قافلے میں روس، ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان، ویتنام، بوسنیا اور ہرزیگووینا، ایتھوپیا، روانڈا، زمبابوے، انڈونیشیا اور پرتگال کے سفارت کار شامل تھے۔
اس سلسلے میں میں اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ اس دھموکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا جبکہ دیگر تین کی حالت تشویشناک ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام سفارت کار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ پولیس افسر نے بتایا کہ دھماکہ خیز ڈیوائس نے سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کے قافلے کو نشانہ بنایا۔
پاکستان کے وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سفارت کاروں کا گروپ بحفاظت اسلام آباد پہنچ گیا ہے اور ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ایک پیشگی اسکاؤٹ پولیس کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے ٹکرایا گیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار کی موت ہو گئی۔
یہ بھی پڑھہں:
ہم اپنے قانون نافذ کرنے والے افسران کا احترام کرتے ہیں جو دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ وزارت نے کہا، "اس طرح کے اقدامات پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سے روک نہیں سکتے ہیں۔" سفارت کار اور ان کے اہل خانہ رات کے قیام کے لیے ہل اسٹیشن مالم جبہ جا رہے تھے کہ یہ سانحہ ہو گیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی بہادر پولیس فورس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیوں پر سلام پیش کرتے ہیں۔ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائیں گی۔