واشنگٹن: امریکہ کے کولمبیا اور ییل سمیت کئی یونیورسٹیوں میں غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے خلاف طلباء کا احتجاجی مظاہرہ پھوٹ پڑا، جس کو روکنے کے لیے حکام نے احتجاج کرنے والے طلباء کو گرفتار بھی کیا۔
پیر کی رات نیویارک یونیورسٹی میں طلباء کے ایک احتجاجی مظاہرے کو ختم کرنے کے لیے پولیس کو مداخلت کرنی پڑی اور اس سلسلے میں کئی گرفتاریاں بھی کی گئیں۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ییل یونیورسٹی کے کئی طلباء کو دن کے اوائل میں گرفتار کر لیا گیا۔ جب کہ کولمبیا یونیورسٹی نے کلاسز منسوخ کر دیں۔ اسی طرح برکلے، ایم آئی ٹی اور ملک بھر کے دیگر اعلیٰ کالجوں میں بھی احتجاج کی آوازیں بلند ہوئیں اور طلباء نے زبردست مظاہرہ کیا۔
گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر راکٹ فائر کے بعد اسرائیل غزہ جنگ اور آزادی اظہار، مظاہرے اور گرما گرم بحث نے امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپس کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ امریکہ میں دونوں فریقوں کے طلباء کا خیال ہے کہ اس کے بعد سے یہودی مخالفت اور اسلامو فوبیا دونوں واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
صدر جو بائیڈن سے کل یونیورسٹی کیمپس میں ہونے والے مظاہروں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے یہود دشمنی میں مظاہروں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کی بھی مذمت کی جو یہ نہیں سمجھتے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس نے کالج کے احتجاج میں یہود دشمنی کی مذمت کی ہے۔ کیمپس کے احتجاجی مظاہرہ پچھلے ہفتے اس وقت سرخیوں میں آیا جب مظاہروں کے پرتشدد ہونے کے بعد نیویارک سٹی پولیس کو شہر کے کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں بلایا گیا اور پولیس نے سو سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی