ETV Bharat / international

غزہ کی صورتحال خوفناک، ظالمانہ اور شرمناک ہے: ڈینس فرانسس

Gaza War اقوام متحدہ 78 ویں جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے کہا کہ "غزہ کی صورتحال خوفناک، ظالمانہ اور شرمناک ہے۔ سینکڑوں افراد کو خوردنی اشیاء کی امداد فراہم کرنے کے دوران ہلاک اور زخمی کرنے نے میرے رونگٹے کھڑے کر دیے ہیں۔

Gaza War
غزہ کی صورتحال
author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 5, 2024, 10:38 PM IST

جنیوا: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی درخواست کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ مسودہ قرارداد پر امریکہ کے ویٹو کرنے پر بحث کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر افتتاحی تقریر کرنے والے فرانسس نے کہا کہ یہ خوفناک، غیر منصفانہ اور باعثِ شرم ہے۔ سینکڑوں بے گناہ انسانوں کو خوراک کی امداد کی ترسیل کے دوران ہلاک اور زخمی کیا جانا واہیات حرکت ہے۔

مذکورہ حملے کے 7 اکتوبر 2023 کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر نے پر توجہ مبذول کرانے والے فرانسس نے کہا کہ ہزاروں بچے مارے گئے اور ان کے خواب جنگ کی ہولناکی میں چکنا چور ہو گئے۔ فرانسس نے کہا کہ تازہ ترین رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غزہ میں بچے بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے مر رہے ہیں، ان کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں ان کا مستقبل مر مِٹ گیا ہے۔"

انہوں نے بتایا کہ غزہ کے تقریباً 85 فیصد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ انہیں خاص طور پر رفح کے خلاف فضائی حملوں میں اضافے پر گہری تشویش ہے۔فرانسس نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل کی انسانی امداد کی پابندیاں جان بچانے والی امداد کی نقل و حمل میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ، "جنوری سے فروری تک روزانہ غزہ میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

"فرانسس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اولین طور پر فی الفور فائر بندی کا قیام اور بمباری کا خاتمہ لازمی امر ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ تمام فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی تعمیل کرنی چاہیے۔

فرانسس نے یہ بھی کہا کہ انسانی امداد کی مکمل اور بلا روک ٹوک نقل و حمل کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ ڈینس فرانسس نے مزید کہا کہ تمام اسیروں کو غیر مشروط اور فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے اور کہا کہ "ہم اس ہفتے ایک افسوسناک موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔پُر تشدد کاروائیاں 150 دنوں سے جاری ہیں۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: غزہ کے بچے دنیا کی آنکھوں کے سامنے بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں: یونیسیف

جنیوا: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی درخواست کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ مسودہ قرارداد پر امریکہ کے ویٹو کرنے پر بحث کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر افتتاحی تقریر کرنے والے فرانسس نے کہا کہ یہ خوفناک، غیر منصفانہ اور باعثِ شرم ہے۔ سینکڑوں بے گناہ انسانوں کو خوراک کی امداد کی ترسیل کے دوران ہلاک اور زخمی کیا جانا واہیات حرکت ہے۔

مذکورہ حملے کے 7 اکتوبر 2023 کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر نے پر توجہ مبذول کرانے والے فرانسس نے کہا کہ ہزاروں بچے مارے گئے اور ان کے خواب جنگ کی ہولناکی میں چکنا چور ہو گئے۔ فرانسس نے کہا کہ تازہ ترین رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غزہ میں بچے بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے مر رہے ہیں، ان کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں ان کا مستقبل مر مِٹ گیا ہے۔"

انہوں نے بتایا کہ غزہ کے تقریباً 85 فیصد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ انہیں خاص طور پر رفح کے خلاف فضائی حملوں میں اضافے پر گہری تشویش ہے۔فرانسس نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل کی انسانی امداد کی پابندیاں جان بچانے والی امداد کی نقل و حمل میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ، "جنوری سے فروری تک روزانہ غزہ میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

"فرانسس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اولین طور پر فی الفور فائر بندی کا قیام اور بمباری کا خاتمہ لازمی امر ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ تمام فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی تعمیل کرنی چاہیے۔

فرانسس نے یہ بھی کہا کہ انسانی امداد کی مکمل اور بلا روک ٹوک نقل و حمل کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ ڈینس فرانسس نے مزید کہا کہ تمام اسیروں کو غیر مشروط اور فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے اور کہا کہ "ہم اس ہفتے ایک افسوسناک موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔پُر تشدد کاروائیاں 150 دنوں سے جاری ہیں۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: غزہ کے بچے دنیا کی آنکھوں کے سامنے بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں: یونیسیف

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.