اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ اسی بیچ اسرائیل کے زیر قبضہ گولان ہائٹس پر ایک حملے میں 12 اسرائیلیوں کی موت ہو گئی جب کہ کم از کم 19 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے 6 کی حالت نازک ہے۔ اسرائیل نے اس حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا ہے جب کہ حزب اللہ نے اس کی ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا ہے۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں ایک راکٹ کو روکنے کے لیے داغے گئے ایک اسرائیلی انٹرسیپٹر کے پھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔
قبل فوج کا دعویٰ ہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر فٹبال کے میدان کو نشانہ بنانے والا راکٹ ایرانی ساختہ فلق-1 تھا اور علی محمد یحییٰ نام کے حزب اللہ کے کمانڈر نے جنوبی لبنان میں شیبہ لانچنگ سائٹ سے اس حملے کی ہدایت کی تھی۔
وہیں حزب اللہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ایک امریکی خبر رساں ادارے بتایا کہ یہ واقعہ اسرائیلی اینٹی راکٹ انٹرسیپٹر کے فٹ بال کی پچ سے ہٹ ہونے کے نتیجے میں پیش آیا۔
وہیں اسرائیلی فوج نے گولان پہاڑیوں پر ہلاکتوں کے جواب میں رات بھر لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کر کے مشرقی لبنان میں فضائی حملوں کی تصدیق کی۔ اس نے کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے لبنان میں متعدد اہداف پر اور انفراسٹرکچرز کو نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: خان یونس میں اسرائیل کی بمباری، خود کے ہی اعلان کردہ سیف زون کو خالی کرنے کا دیا حکم