واشنگٹن: قطر کے وزیراعظم نے کا کہنا ہے کہ امریکی اور مشرق وسطیٰ کے سینئر ثالثوں نے یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی سے متعلق حماس کو تیار کرنے کے لیے ایک فریم ورک کی تجویز تیار کر لی ہے۔
قطر کے وزیر اعظم محمد الثانی نے اتوار کو پیرس میں امریکی، اسرائیلی، قطری اور مصری حکام کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے نئے دور کی بات چیت کے بعد واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کیا۔
الثانی نے کہا کہ ثالثوں نے "اچھی پیش رفت" کی ہے اور "آگے بڑھنے کی بنیاد" حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ثالثوں نے اسرائیل اور حماس کے مطالبات میں خلیج کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے اور اب انہیں حماس کے سامنے پیش کرنے کا ارادہ کیا ہے ۔ قطر کے وزیر اعظم محمد الثانی نے امید ظاہر کی کہ، حماس بھی مثبت اور تعمیری طور پر اس عمل میں شامل ہو گی۔
الثانی نے اس تجویز کی کوئی تفصیل نہیں بتائی، لیکن کہا کہ تقریب کے منتظمین میں سے ایک کی طرف سے پیش کردہ خاکہ جس میں یرغمالیوں کی مرحلہ وار رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے وہ اچھی پیش رفت ہے۔ حماس نے غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں اور دیگر یرغمالیوں کی مزید رہائی سے قبل مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
- اسرائیلی کبٹز کے اراکین نے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا مطالبہ کیا
جنوبی اسرائیل میں تباہ شدہ کبٹز کے ارکان نے حماس کے حملے کے تقریباً چار ماہ بعد اپنے تباہ شدہ گھروں کا دورہ کیا۔ پیر کے روز کفر عزا میں حماس کی قید سے رہائی پانے والی ایک خاتون اور غزہ میں تاحال یرغمالیوں کے اہل خانہ بھی وہاں پہنچے۔ انھوں نے اپنے پیاروں کی واپسی کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کا مطالبہ کیا۔
غزہ میں اب بھی قید افراد کے رشتہ داروں نے ایک اور جنگ بندی اور تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: