ETV Bharat / international

بموں کے درمیان امن مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے: وزیراعظم مودی کی پوتن کے ساتھ گفتگو - Modi Putin Bilateral Meeting - MODI PUTIN BILATERAL MEETING

روس کے اپنے دو روزہ دورے کے آخری دن وزیراعظم نریندر مودی نے ماسکو میں صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت امن کا سب سے بڑا حامی ہے اور وہ یوکرین میں تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے ہر طرح سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 9, 2024, 7:52 PM IST

ماسکو: وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے منگل کو ماسکو میں دو طرفہ بات چیت کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بھارت اور روس کے درمیان مضبوط تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے شاندار استقبال اور اعزاز کے لیے اپنے دوست پوتن کا شکریہ ادا کیا۔

روسی صدر پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں آپ کو اور عالمی برادری کو یقین دلاتا ہوں بھارت یوکرین تنازعہ کو ختم کرنے اور امن کی بحالی کے لیے ہر طرح سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا، نئی نسل کے روشن مستقبل کے لیے امن سب سے ضروری ہے۔ امن مذاکرات بموں، بندوقوں اور گولیوں کے درمیان کامیاب نہیں ہوتے۔ اس دوران وزیر اعظم نے پیر کو پوتن کے ساتھ اپنی غیر رسمی ملاقات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ کل اپنے دوست پوتن کو امن کے بارے میں بات کرتے ہوئے سن کر مجھے امید پیدا ہوئی۔ میں اپنے میڈیا دوستوں کو بتانا چاہوں گا، یہ امن ممکن ہے۔

مودی نے کہا کہ جب جانوں کا ضیاع ہوتا ہے تو انسانیت پر یقین رکھنے والے ہر شخص کو دکھ ہوتا ہے، لیکن جب معصوم بچوں کو قتل کیا جاتا ہے، جب ہم معصوم بچوں کو مرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو دل دہلا دینے والا اور بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے میں بھارت اور روس کی دوستی پر بھی روشنی ڈالی۔ مودی نے کہا کہ جب دنیا کو خوراک، ایندھن اور کھاد کی کمی کا سامنا تھا، ہم نے اپنے کسانوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہونے دیا اور روس کے ساتھ ہماری دوستی نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ روس کے ساتھ ہمارا تعاون مزید ترقی کرے تاکہ ہمارے کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔مودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات سے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے چیلنجز پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ مودی نے کہا، "بھارت کو 40 سالوں سے دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔ ہم 40 سال سے دیکھ رہے ہیں کہ دہشت گردی کتنی بھیانک اور مکروہ شکل ہے۔اس لیے جب ماسکو اور داغستان میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے تو میں اندازہ لگا سکتا ہوں کہ کتنا گہرا درد ہوگا۔ میں ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

وزیر اعظم مودی نے پوتن سے کہا کہ میرے روس اور آپ کے ساتھ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے تعلقات ہیں۔ ہم تقریباً 10 سالوں میں 17 بار ملے ہیں۔ گزشتہ 25 سالوں میں ہم نے تقریباً 22 دو طرفہ ملاقاتیں کی ہیں۔ یہ ہمارے تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کا دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگانا مایوس کن: یوکرینی صدر

پی ایم مودی سے پوتن کی ملاقات، عشائیہ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت

یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم مودی ماسکو پہنچے

ماسکو: وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے منگل کو ماسکو میں دو طرفہ بات چیت کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بھارت اور روس کے درمیان مضبوط تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے شاندار استقبال اور اعزاز کے لیے اپنے دوست پوتن کا شکریہ ادا کیا۔

روسی صدر پوتن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں آپ کو اور عالمی برادری کو یقین دلاتا ہوں بھارت یوکرین تنازعہ کو ختم کرنے اور امن کی بحالی کے لیے ہر طرح سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا، نئی نسل کے روشن مستقبل کے لیے امن سب سے ضروری ہے۔ امن مذاکرات بموں، بندوقوں اور گولیوں کے درمیان کامیاب نہیں ہوتے۔ اس دوران وزیر اعظم نے پیر کو پوتن کے ساتھ اپنی غیر رسمی ملاقات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ کل اپنے دوست پوتن کو امن کے بارے میں بات کرتے ہوئے سن کر مجھے امید پیدا ہوئی۔ میں اپنے میڈیا دوستوں کو بتانا چاہوں گا، یہ امن ممکن ہے۔

مودی نے کہا کہ جب جانوں کا ضیاع ہوتا ہے تو انسانیت پر یقین رکھنے والے ہر شخص کو دکھ ہوتا ہے، لیکن جب معصوم بچوں کو قتل کیا جاتا ہے، جب ہم معصوم بچوں کو مرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو دل دہلا دینے والا اور بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے میں بھارت اور روس کی دوستی پر بھی روشنی ڈالی۔ مودی نے کہا کہ جب دنیا کو خوراک، ایندھن اور کھاد کی کمی کا سامنا تھا، ہم نے اپنے کسانوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہونے دیا اور روس کے ساتھ ہماری دوستی نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ روس کے ساتھ ہمارا تعاون مزید ترقی کرے تاکہ ہمارے کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔مودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات سے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے چیلنجز پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ مودی نے کہا، "بھارت کو 40 سالوں سے دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔ ہم 40 سال سے دیکھ رہے ہیں کہ دہشت گردی کتنی بھیانک اور مکروہ شکل ہے۔اس لیے جب ماسکو اور داغستان میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے تو میں اندازہ لگا سکتا ہوں کہ کتنا گہرا درد ہوگا۔ میں ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

وزیر اعظم مودی نے پوتن سے کہا کہ میرے روس اور آپ کے ساتھ گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے تعلقات ہیں۔ ہم تقریباً 10 سالوں میں 17 بار ملے ہیں۔ گزشتہ 25 سالوں میں ہم نے تقریباً 22 دو طرفہ ملاقاتیں کی ہیں۔ یہ ہمارے تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کا دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگانا مایوس کن: یوکرینی صدر

پی ایم مودی سے پوتن کی ملاقات، عشائیہ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت

یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم مودی ماسکو پہنچے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.