ETV Bharat / international

عمران خان کو فوجی تحویل میں دیے جانے کا خدشہ، سابق وزیراعظم نے عدالت سے رجوع کیا - IMRAN KHAN

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 3, 2024, 3:07 PM IST

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی و سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ عمران خان کو 9 مئی کے مقدمات میں ملٹری کورٹ ٹرائل کے لیے ممکنہ طور پر فوجی تحویل میں دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جسے سابق وزیراعظم نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

عمران خان
عمران خان (File Photo: Etv Bharat)

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کردی ہے۔ عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعہ دائر درخواست میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ اور وفاق کو فریق بنایا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردہ سابق وزہراعظم عمران خان کی درخواست میں ان کے علاوہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے، جیل کے آئی جی کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں ہائی کورٹ سے اپیل کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کو فوجی تحویل میں دینے سے روکا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بانی پی ٹی آئی سویلین عدالتوں اور سویلین تحویل میں ہی رہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان اس سے قبل اشارہ دے چکے ہیں کہ انھیں ملٹری کورٹ لے جانے کا خدشہ ہے۔ 19 اگست کو سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کا سارا ڈرامہ انھیں ملٹری کورٹ لے جانے کے لیے کیا جارہا ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ، جنرل فیض کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان سب کو معلوم ہے اُن کے خلاف باقی سارے کیسز رد ہوچکے ہیں، یہ اس لیے انھیں اب ملٹری کورٹس کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، یہ جنرل (ر) فیض سے کچھ نہ کچھ اگلوانا چاہتے ہیں۔

25 اگست کو شہباز شریف حکومت کے ترجمان برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف 9 مئی 2023 کو ہونے والے تشدد سے متعلق مقدمات فوجی عدالتوں میں چلاے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کردی ہے۔ عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعہ دائر درخواست میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ اور وفاق کو فریق بنایا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردہ سابق وزہراعظم عمران خان کی درخواست میں ان کے علاوہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے، جیل کے آئی جی کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں ہائی کورٹ سے اپیل کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کو فوجی تحویل میں دینے سے روکا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بانی پی ٹی آئی سویلین عدالتوں اور سویلین تحویل میں ہی رہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان اس سے قبل اشارہ دے چکے ہیں کہ انھیں ملٹری کورٹ لے جانے کا خدشہ ہے۔ 19 اگست کو سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کا سارا ڈرامہ انھیں ملٹری کورٹ لے جانے کے لیے کیا جارہا ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ، جنرل فیض کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان سب کو معلوم ہے اُن کے خلاف باقی سارے کیسز رد ہوچکے ہیں، یہ اس لیے انھیں اب ملٹری کورٹس کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، یہ جنرل (ر) فیض سے کچھ نہ کچھ اگلوانا چاہتے ہیں۔

25 اگست کو شہباز شریف حکومت کے ترجمان برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے خلاف 9 مئی 2023 کو ہونے والے تشدد سے متعلق مقدمات فوجی عدالتوں میں چلاے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.