ETV Bharat / international

پاکستان میں سینیئر صحافی کا گولی مار کر قتل - Pak Journalist Shot Dead

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 19, 2024, 3:21 PM IST

پاکستان کے شورش زدہ صوبہ خیبرپختونخوا میں نامعلوم مسلح افراد نے سینئر صحافی خلیل جبران کو ان کے گھر کے قریب فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ اس افسوسناک واقعے پر میڈیا اداروں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور حکام سے مجرموں کی گرفتاری اور خطے میں صحافیوں کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Pak Journalist Shot Dead in Restive Khyber Pakhtunkhwa Province
کیرالہ میں گزشتہ 15 سالوں سے اعلیٰ ثانوی نصابی کتب پر نظر ثانی نہیں کی گئی ہے۔ ریاست میں نصاب پر نظرثانی ہونے والی ہے اور محکمہ تعلیم نصاب پر نظر ثانی کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔ (IANS PHOTO)

پشاور: منگل کے روز ایک پاکستانی صحافی خلیل جبران کو شورش زدہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ خلیل جبران پشتو نیوز چینل 'خیبر نیوز' سے وابستہ تھے۔حملہ آور صحافی کو قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خیبر سلیم عباس کے مطابق صحافی جبران کو موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے دوست سجاد ایڈووکیٹ کے ساتھ اپنے گھر کی طرف جارہے تھے۔ صحافی کی گاڑی کو مسلح افراد نے گھیرنے کے بعد انھیں گاڑی سے باہر نکال کر ان پر فائرنگ کردی۔ جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی جاں بحق اور ان کا ساتھی سجاد زخمی ہوگیا۔

یہ واقعہ ضلع خیبر کے علاقے مزرینہ سلطان خیل میں پیش آیا۔ اس قبائلی ضلع کے علاقہ مزرینہ کو عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سینیئر صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا ہے۔

ڈی پی او نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جبران کو دہشت گردوں کی جانب سے دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔ ایک بیان میں، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (AEMEND) نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آور کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور ایسے واقعات کو روکنے میں اعلیٰ حکام کی ناکامی پر تنقید بھی کی۔

خیبر یونین آف جرنلسٹس اور پشاور پریس کلب نے بھی صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھیں

دس سال کے دوران 53 پاکستانی صحافیوں کا قتل، 96 فیصد لواحقین انصاف کے منتظر

لاہور میں خاتون صحافی عنبرین فاطمہ پر حملہ

پشاور: منگل کے روز ایک پاکستانی صحافی خلیل جبران کو شورش زدہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ خلیل جبران پشتو نیوز چینل 'خیبر نیوز' سے وابستہ تھے۔حملہ آور صحافی کو قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خیبر سلیم عباس کے مطابق صحافی جبران کو موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے دوست سجاد ایڈووکیٹ کے ساتھ اپنے گھر کی طرف جارہے تھے۔ صحافی کی گاڑی کو مسلح افراد نے گھیرنے کے بعد انھیں گاڑی سے باہر نکال کر ان پر فائرنگ کردی۔ جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی جاں بحق اور ان کا ساتھی سجاد زخمی ہوگیا۔

یہ واقعہ ضلع خیبر کے علاقے مزرینہ سلطان خیل میں پیش آیا۔ اس قبائلی ضلع کے علاقہ مزرینہ کو عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سینیئر صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا ہے۔

ڈی پی او نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جبران کو دہشت گردوں کی جانب سے دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔ ایک بیان میں، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (AEMEND) نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آور کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور ایسے واقعات کو روکنے میں اعلیٰ حکام کی ناکامی پر تنقید بھی کی۔

خیبر یونین آف جرنلسٹس اور پشاور پریس کلب نے بھی صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھیں

دس سال کے دوران 53 پاکستانی صحافیوں کا قتل، 96 فیصد لواحقین انصاف کے منتظر

لاہور میں خاتون صحافی عنبرین فاطمہ پر حملہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.