ETV Bharat / international

غزہ جنگ کی برسی کے موقع پر حماس کی مسلح ونگ نے اسرائیل پر 4 راکٹ داغ دیے - Gaza War Anniversary - GAZA WAR ANNIVERSARY

غزہ سے اسرائیل پر چار راکٹ داغے گئے ہیں۔ غزہ برسی کے موقع پر حزب اللہ نے حماس کی حمایت کا عہد کیا ہے۔

غزہ جنگ کی برسی
غزہ جنگ کی برسی (AP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : Oct 7, 2024, 3:51 PM IST

غزہ: غزہ میں حماس کے مسلح ونگ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر اسرائیل پر چار راکٹ داغے۔ اس موقع پر حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فورسز پر حملے کیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سے فائر کیے گئے راکٹوں سے وسطی تل ابیب میں سائرن بجنے لگے۔

وہیں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ حماس کے تین راکٹوں کو روک دیا گیا اور چوتھا ایک کھلے علاقے میں گرا۔ صیہونی فوج کے مطابق، حماس کے حملے میں جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ اس نے توپ خانے اور فضائی حملے کرتے ہوئے حماس کی لانچ پوسٹوں اور زیر زمین عسکریت پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔

غزہ کے مقامی طبی حکام نے غزہ جنگ کی برسی کے موقع پر سال بھر سے جاری تباہ کن اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 42,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ طبی حکام کے مطابق غزہ کے بڑے علاقوں کو بھی تباہ کر دیا ہے اور اس کی 90 فیصد آبادی کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کی مسلح ونگ نے اسرائیل کی حفاظتی باڑ کو چکما دیتے ہوئے ایک اچانک حملے میں قریبی فوجی اڈوں اور کھیتی باڑی پر حملہ کیا تھا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور مزید 250 کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق 100 کے قریب یرغمالی اب بھی غزہ کے اندر قید ہیں۔ ایسا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل اب غزہ میں حماس اور لبنان میں اس کی اتحادی حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔ اس نے ایران کے گذشتہ ہفتے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں ایران پر حملہ کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔

7 اکتوبر کو اسرائیل نے وسطی غزہ میں حملے کیے:

اسرائیلی حملوں نے وسطی غزہ کے ایک اسپتال میں حماس کے زیر انتظام پولیس کے زیر استعمال دو عارضی پوائنٹس کو نشانہ بنایا ہے، جس میں ایک صحافی زخمی ہوا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق، الجزیرہ کے لیے کام کرنے والے ایک صحافی علی العطار پر چھرے سے وار کیا گیا۔ الجزیرہ کا صحافی نامہ نگاروں کے زیر استعمال خیمے کے اندر تھا۔

حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کیا:

غزہ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر ایران کے حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے پیر کے روز لبنان کی جنوبی سرحد پر اسرائیل کے ساتھ جنگ جاری رکھتے ہوئے حماس کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

حزب اللہ کا موقف ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تو وہ اپنے حملے بند کر دے گی۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں جنوبی اور مشرقی لبنان کے بڑے حصے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

لبنانی حکومت کا تخمینہ ہے کہ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ میں ہونے والی کشیدگی کے دوران لبنان میں تقریباً 1.2 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

حزب اللہ نے ایران اور خطے میں تہران کے حمایت یافتہ دیگر گروپوں کی بھی ستائش کی۔ ان میں یمن کے حوثی اور عراقی شیعہ ملیشیا کے نام شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: غزہ میں حماس کے مسلح ونگ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر اسرائیل پر چار راکٹ داغے۔ اس موقع پر حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فورسز پر حملے کیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سے فائر کیے گئے راکٹوں سے وسطی تل ابیب میں سائرن بجنے لگے۔

وہیں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ حماس کے تین راکٹوں کو روک دیا گیا اور چوتھا ایک کھلے علاقے میں گرا۔ صیہونی فوج کے مطابق، حماس کے حملے میں جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ اس نے توپ خانے اور فضائی حملے کرتے ہوئے حماس کی لانچ پوسٹوں اور زیر زمین عسکریت پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔

غزہ کے مقامی طبی حکام نے غزہ جنگ کی برسی کے موقع پر سال بھر سے جاری تباہ کن اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 42,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ طبی حکام کے مطابق غزہ کے بڑے علاقوں کو بھی تباہ کر دیا ہے اور اس کی 90 فیصد آبادی کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کی مسلح ونگ نے اسرائیل کی حفاظتی باڑ کو چکما دیتے ہوئے ایک اچانک حملے میں قریبی فوجی اڈوں اور کھیتی باڑی پر حملہ کیا تھا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور مزید 250 کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق 100 کے قریب یرغمالی اب بھی غزہ کے اندر قید ہیں۔ ایسا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل اب غزہ میں حماس اور لبنان میں اس کی اتحادی حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔ اس نے ایران کے گذشتہ ہفتے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں ایران پر حملہ کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔

7 اکتوبر کو اسرائیل نے وسطی غزہ میں حملے کیے:

اسرائیلی حملوں نے وسطی غزہ کے ایک اسپتال میں حماس کے زیر انتظام پولیس کے زیر استعمال دو عارضی پوائنٹس کو نشانہ بنایا ہے، جس میں ایک صحافی زخمی ہوا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق، الجزیرہ کے لیے کام کرنے والے ایک صحافی علی العطار پر چھرے سے وار کیا گیا۔ الجزیرہ کا صحافی نامہ نگاروں کے زیر استعمال خیمے کے اندر تھا۔

حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عہد کیا:

غزہ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر ایران کے حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے پیر کے روز لبنان کی جنوبی سرحد پر اسرائیل کے ساتھ جنگ جاری رکھتے ہوئے حماس کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

حزب اللہ کا موقف ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تو وہ اپنے حملے بند کر دے گی۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں جنوبی اور مشرقی لبنان کے بڑے حصے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

لبنانی حکومت کا تخمینہ ہے کہ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ میں ہونے والی کشیدگی کے دوران لبنان میں تقریباً 1.2 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

حزب اللہ نے ایران اور خطے میں تہران کے حمایت یافتہ دیگر گروپوں کی بھی ستائش کی۔ ان میں یمن کے حوثی اور عراقی شیعہ ملیشیا کے نام شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.