ETV Bharat / international

نیپال میں گری پرچنڈ حکومت، پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر سکے - Pushpa Kamal Dahal

نیپال کے وزیر اعظم پرچنڈ کی کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (ماؤسٹ سینٹر) کو 275 رکنی ایوان نمائندگان میں کل 63 ووٹ ملے۔ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال-یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ (سی پی این۔یو ایم ایل) کی جانب سے پرچنڈ کی زیرقیادت حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کے بعد وہ پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ کھو بیٹھے۔

Pushpa Kamal Dahal
نیپال میں گری پرچنڈ حکومت (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 13, 2024, 7:18 AM IST

کاٹھ مانڈو: نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل عرف پرچنڈ جمعہ کو پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ ہار گئے۔ نیپال کمیونسٹ پارٹی (یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ)، جو ان کی حکومت کی سب سے بڑی جماعت ہے نے اپنی حمایت واپس لے لی۔

غور طلب ہے کہ 69 سالہ پرچنڈ کو 275 رکنی ایوان نمائندگان میں صرف 63 ووٹ ملے جب کہ ان کے خلاف 194 ووٹ پڑے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اعتماد کا ووٹ جیتنے کے لیے پرچنڈ کو کم از کم 138 ووٹوں کی ضرورت تھی۔ 25 دسمبر 2022 کو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے پرچنڈ نے چار بار اعتماد کا ووٹ حاصل کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی قیادت میں سی پی این-یو ایم ایل نے گزشتہ ہفتے پرچنڈ کی زیرقیادت حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی جب انہوں نے ایوان کی سب سے بڑی پارٹی نیپالی کانگریس کے ساتھ اقتدار کی شراکت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

نیپالی کانگریس نے اولی کی حمایت کی

ساتھ ہی نیپالی کانگریس کے صدر شیر بہادر دیوبا پہلے ہی اولی کو اگلے وزیر اعظم کے طور پر حمایت دے چکے ہیں۔ نیپالی کانگریس کے پاس واحد رکنی ایوان نمائندگان میں 89 نشستیں ہیں، جب کہ سی پی این۔یو ایم ایل کے پاس 78 نشستیں ہیں۔ اس طرح ایوان زیریں میں اکثریت کے لیے درکار 138 نشستوں کے مقابلے میں ان کی مشترکہ طاقت 167 ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2008 میں بادشاہت کے خاتمے کے بعد سے نیپال میں کوئی بھی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر پائی ہے۔ زیادہ تر حکومتیں ایک سال سے زیادہ نہیں چل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نیپال نے 100 روپے کے نوٹ پر بھارت کے تین خطوں کو چھاپنے کا اعلان کیا

نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ سے دو بسیں ندی میں بہی، سات بھارتیوں سمیت 65 افراد لاپتہ

کاٹھ مانڈو: نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل عرف پرچنڈ جمعہ کو پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ ہار گئے۔ نیپال کمیونسٹ پارٹی (یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ)، جو ان کی حکومت کی سب سے بڑی جماعت ہے نے اپنی حمایت واپس لے لی۔

غور طلب ہے کہ 69 سالہ پرچنڈ کو 275 رکنی ایوان نمائندگان میں صرف 63 ووٹ ملے جب کہ ان کے خلاف 194 ووٹ پڑے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اعتماد کا ووٹ جیتنے کے لیے پرچنڈ کو کم از کم 138 ووٹوں کی ضرورت تھی۔ 25 دسمبر 2022 کو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے پرچنڈ نے چار بار اعتماد کا ووٹ حاصل کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی قیادت میں سی پی این-یو ایم ایل نے گزشتہ ہفتے پرچنڈ کی زیرقیادت حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی جب انہوں نے ایوان کی سب سے بڑی پارٹی نیپالی کانگریس کے ساتھ اقتدار کی شراکت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

نیپالی کانگریس نے اولی کی حمایت کی

ساتھ ہی نیپالی کانگریس کے صدر شیر بہادر دیوبا پہلے ہی اولی کو اگلے وزیر اعظم کے طور پر حمایت دے چکے ہیں۔ نیپالی کانگریس کے پاس واحد رکنی ایوان نمائندگان میں 89 نشستیں ہیں، جب کہ سی پی این۔یو ایم ایل کے پاس 78 نشستیں ہیں۔ اس طرح ایوان زیریں میں اکثریت کے لیے درکار 138 نشستوں کے مقابلے میں ان کی مشترکہ طاقت 167 ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2008 میں بادشاہت کے خاتمے کے بعد سے نیپال میں کوئی بھی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر پائی ہے۔ زیادہ تر حکومتیں ایک سال سے زیادہ نہیں چل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نیپال نے 100 روپے کے نوٹ پر بھارت کے تین خطوں کو چھاپنے کا اعلان کیا

نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ سے دو بسیں ندی میں بہی، سات بھارتیوں سمیت 65 افراد لاپتہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.