ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کا دعویٰ - Hassan Nasrallah - HASSAN NASRALLAH

اسرائیل نے لبنان کے دار الحکومت بیروت میں جمعہ کے روز نہایت طاقتور حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر کیا گیا جس میں تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ اپنے دیگر کمانڈروں کے ساتھ مارے گئے۔

بیروت میں اسرائیلی کا غیر معمولی حملہ
بیروت میں اسرائیلی کا غیر معمولی حملہ (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 28, 2024, 12:11 PM IST

Updated : Sep 28, 2024, 12:17 PM IST

بیروت، لبنان: اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں حسن نصر اللہ اپنے دیگر کمانڈروں کے ساتھ ہلاک ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل ایرانی کے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ حسن نصر اللہ پوری طرح محفوظ ہے، جب کہ اسرائیلی حملے میں شہری عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ جاں بحق

تاہم اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بیروت میں جمعہ کو ہوئے حملے میں حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ بھی جاں بحق ہوگئی ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 کے حوالے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بیروت میں کیے گئے اسرائیلی حملوں میں زینب نصراللہ جاں بحق ہو گئی ہیں۔ تاہم حزب اللہ نے تاحال اس خبر کی بھی تصدیق نہیں کی ہے۔

کمانڈر محمد علی اسماعیل، ان کے نائب کی ہلاکت کا دعویٰ

وہیں اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے علاوہ ان کے کمانڈر محمد علی اسماعیل اور ان کے نائب حسین احمد اسماعیل سمیت دیگر اہم رہنماؤں کو ہلاک کر دیا۔

واضح رہے کہ جمعہ کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کیے گئے اسرائیلی حملے کا اصل ہدف حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ تھے۔ جمعہ کو کیے گئے اس حملے میں اسرائیلی فضائیہ نے 10 میزائل داغے۔ بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہ اس نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا، جو اس وقت کمانڈ سینٹر میں تھے۔

اس حملے نے لبنانی دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔ دھماکوں کے بعد شہر پر دھوئیں کے گہرے بادل چھا گئے۔ حالانکہ اس خونریز حملے میں ابتدائی طور پر ایرانی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ حسن نصر اللہ سمیت حزب اللہ کی دیگر کمانڈر محفوظ ہیں۔

بیروت حملے کے بعد ایران میں بھی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ حسن نصر اللہ پر حملے کی خبر ملتے ہی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جمعے کو ہی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا ایمرجنسی اجلاس منعقد کیا۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے "واضح جنگی جرم" قرار دیا جس نے "اسرائیلی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کو ایک بار پھر عیاں کر دیا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

اسرائیل کا حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر طاقتور حملہ، حسن نصراللہ کو نشانہ بنانا تھا مقصد - Israel Attacks Hezbolla Headquarter

بیروت، لبنان: اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں حسن نصر اللہ اپنے دیگر کمانڈروں کے ساتھ ہلاک ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل ایرانی کے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ حسن نصر اللہ پوری طرح محفوظ ہے، جب کہ اسرائیلی حملے میں شہری عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ جاں بحق

تاہم اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بیروت میں جمعہ کو ہوئے حملے میں حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ بھی جاں بحق ہوگئی ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 کے حوالے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بیروت میں کیے گئے اسرائیلی حملوں میں زینب نصراللہ جاں بحق ہو گئی ہیں۔ تاہم حزب اللہ نے تاحال اس خبر کی بھی تصدیق نہیں کی ہے۔

کمانڈر محمد علی اسماعیل، ان کے نائب کی ہلاکت کا دعویٰ

وہیں اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے علاوہ ان کے کمانڈر محمد علی اسماعیل اور ان کے نائب حسین احمد اسماعیل سمیت دیگر اہم رہنماؤں کو ہلاک کر دیا۔

واضح رہے کہ جمعہ کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کیے گئے اسرائیلی حملے کا اصل ہدف حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ تھے۔ جمعہ کو کیے گئے اس حملے میں اسرائیلی فضائیہ نے 10 میزائل داغے۔ بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہ اس نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا، جو اس وقت کمانڈ سینٹر میں تھے۔

اس حملے نے لبنانی دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔ دھماکوں کے بعد شہر پر دھوئیں کے گہرے بادل چھا گئے۔ حالانکہ اس خونریز حملے میں ابتدائی طور پر ایرانی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ حسن نصر اللہ سمیت حزب اللہ کی دیگر کمانڈر محفوظ ہیں۔

بیروت حملے کے بعد ایران میں بھی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ حسن نصر اللہ پر حملے کی خبر ملتے ہی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جمعے کو ہی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا ایمرجنسی اجلاس منعقد کیا۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے "واضح جنگی جرم" قرار دیا جس نے "اسرائیلی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کو ایک بار پھر عیاں کر دیا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

اسرائیل کا حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر طاقتور حملہ، حسن نصراللہ کو نشانہ بنانا تھا مقصد - Israel Attacks Hezbolla Headquarter

Last Updated : Sep 28, 2024, 12:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.