بیروت، لبنان: اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں حسن نصر اللہ اپنے دیگر کمانڈروں کے ساتھ ہلاک ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل ایرانی کے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ حسن نصر اللہ پوری طرح محفوظ ہے، جب کہ اسرائیلی حملے میں شہری عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
Hassan Nasrallah will no longer be able to terrorize the world.
— Israel Defense Forces (@IDF) September 28, 2024
حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ جاں بحق
تاہم اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بیروت میں جمعہ کو ہوئے حملے میں حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ بھی جاں بحق ہوگئی ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 کے حوالے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بیروت میں کیے گئے اسرائیلی حملوں میں زینب نصراللہ جاں بحق ہو گئی ہیں۔ تاہم حزب اللہ نے تاحال اس خبر کی بھی تصدیق نہیں کی ہے۔
بالفيديو: لحظة استهداف الضاحية بغارات عدة pic.twitter.com/N7Q8TAIBNI
— هنا لبنان (@thisislebnews) September 27, 2024
کمانڈر محمد علی اسماعیل، ان کے نائب کی ہلاکت کا دعویٰ
وہیں اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے علاوہ ان کے کمانڈر محمد علی اسماعیل اور ان کے نائب حسین احمد اسماعیل سمیت دیگر اہم رہنماؤں کو ہلاک کر دیا۔
واضح رہے کہ جمعہ کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کیے گئے اسرائیلی حملے کا اصل ہدف حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ تھے۔ جمعہ کو کیے گئے اس حملے میں اسرائیلی فضائیہ نے 10 میزائل داغے۔ بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہ اس نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا، جو اس وقت کمانڈ سینٹر میں تھے۔
أفادت وسائل إعلام اسرائيلية باستخدام قنابل تزن 2000 طن خارقة للتحصينات في قصف الضاحية الجنوبية ل #بيروت pic.twitter.com/wp31HRiZMr
— Lebanon Trend (@LebanonTrend_) September 27, 2024
اس حملے نے لبنانی دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔ دھماکوں کے بعد شہر پر دھوئیں کے گہرے بادل چھا گئے۔ حالانکہ اس خونریز حملے میں ابتدائی طور پر ایرانی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ حسن نصر اللہ سمیت حزب اللہ کی دیگر کمانڈر محفوظ ہیں۔
بیروت حملے کے بعد ایران میں بھی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ حسن نصر اللہ پر حملے کی خبر ملتے ہی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جمعے کو ہی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا ایمرجنسی اجلاس منعقد کیا۔
" دمار كبير ومبانٍ سُوّيت بالأرض"
— الميادين لبنان (@mayadeenlebanon) September 27, 2024
في مكان الاعتداء الإسرائيلي على #الضاحية_الجنوبية لبيروت.
مراسل #الميادين عباس صباغ#لبنان#الميادين_لبنان@abbas_sabbagh pic.twitter.com/CHqb72yVw0
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے "واضح جنگی جرم" قرار دیا جس نے "اسرائیلی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کو ایک بار پھر عیاں کر دیا ہے۔"