تہران: ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اسلامی ممالک سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کے بجائے اسرائیل سے تعلقات ختم کریں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا کہ اسلامی ممالک کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ گمراہ کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کو جنگ بندی کی وکالت کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ ان کے بس سے باہر ہے بلکہ تمام اسلامک ممالک کو وہ اقدام لینا چاہیے جو ان کے اختیار میں ہے۔ علی خامنہ ای کا کہنا تھاکہ اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سیاسی اور اقتصادی تعلقات منقطع کر لیں اور اس حکومت کی مدد نہ کریں۔
قابل ذکر ہے کہ مشرقی وسظیٰ میں ایران وہ واحد ملک ہو جو واضح طور پر غزہ جنگ کے بعد سے اسرائیل کے خلاف کھل کع بول رہا ہے اور تمام مسلم ممالک سے متحد ہونے کی بھی اپیل کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے 25 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
غزہ کے خان یونس شہر میں ایک دن میں کم از کم 40 فلسطینی شہید کیے گئے، جب کہ درجنوں ایسی مزید لاشیں موجود ہیں جن تک اسرائیلی بمباری کی وجہ سے رسائی ممکن نہیں ہو پارہی ہے۔ النصر اسپتال، القدس اسپتال، رفاہ، دیر البلح اور خان یونس کے اطراف شدید بمباری کی جا رہی ہے،
ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ غزہ کا نظام صحت مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، جب کہ اقوام متحدہ کے ادارے UNOCHA کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تقریباً 90,000 رہائشیوں اور 425,000 بے گھر افراد کو خان یونس میں 4 مربع کلومیٹر رہائشی علاقہ چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج نے ایک ایسے فلسطینی کو بھی گولیاں مار کر شہید کیا جو سفید پرچم لہرا رہا تھا، جو یہ بتانے کے لیے تھا کہ وہ جنگجو نہیں ہے، اس قتل پر امریکن اسلامک ریلیشن کی کونسل نے شدید مذمت جاری کی ہے۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: