ETV Bharat / international

اسماعیل ہنیہ کے قتل پر مختلف ممالک کا سخت رد عمل، القسام بریگیڈز کا جنگ کو نئی جہتوں تک لے جانے کا اعلان - World on Killing of Ismail Haniyeh

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 31, 2024, 8:09 PM IST

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد دنیا بھر سے رد عمل سامنے آ رہے ہیں۔ ایران نے ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے تو قطر نے اسرائیل کو کھری کھری سنائی ہے۔ دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ ہنیہ کا خون رائیگا نہیں جائے گا۔

اسماعیل ہنیہ کے قتل پر مختلف ممالک کا سخت رد عمل
اسماعیل ہنیہ کے قتل پر مختلف ممالک کا سخت رد عمل (Photo: AP)

غزہ: حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے دھمکی دی ہے کہ وہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لےگا۔ القسام کا کہنا ہے کہ ہنیہ کے قتل سے جنگ نئی جہتوں میں منتقل ہوجائے گی۔ بریگیڈزکا کہنا ہے کہ ہنیہ کا خون رائیگا نہیں جائے گا۔

القسام بریگیڈز نے بیان جاری کیا:

ایران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے اعلان کے بعد، القسام بریگیڈز نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ، ایرانی میں ہنیہ کے خلاف مجرمانہ قتل ایک اہم اور خطرناک واقعہ ہے جو جنگ کو نئی جہتوں تک لے جائے گا۔ اس کے پورے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ القسام بریگیڈز نے کہا کہ کہ ہنیہ کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بلکہ آزادی کے راستے کی شمع ثابت ہوگا۔ دشمن غزہ، مغربی کنارے اور اندرون ملک خون کے ایک ایک قطرے کی قیمت چکائے گا۔

فلسطینی سیاسی گروپوں کا احتجاج:

فلسطینی سیاسی گروپوں نے ایران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف احتجاج کے لیے اتحاد اور عام ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی دھڑوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ "فلسطین میں قومی اور اسلامی دھڑوں نے عظیم قومی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے لیے ایک جامع ہڑتال مذمتی مارچ کا اعلان کیا ہے۔ اپنے اہم سیاسی حریف کے ساتھ یکجہتی کے غیر معمولی مظاہرے میں، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے یوم سوگ کا اعلان کیا۔ رام اللہ میں وزیر اعظم کے دفتر نے ہنیہ کے سازشی قتل کی مذمت کی، اور فلسطینیوں سے اسرائیلی قبضے کے خلاف متحد رہنے کی اپیل کی۔

ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران کا فرض ہے: خامنہ ای

ایران کے دارالحکومت تہران میں مقبوضہ فلسطین کی مزاحتمی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد قم میں انتقام کی علامت سرخ پرچم لہرا دیاگیا ہے۔ اس سرخ پرچم کا مطلب ہے کہ ایران ہنیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لے گا۔

ایران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور پاسداران انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا سخت اور دردناک جواب دینے کی بات کہی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بھی کہا ہے کہ ایران اسرائیل کو ہنیہ کے قتل کی سخت سزا دے گا کیونکہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران کا فرض ہے۔

قطر نے ہنیہ کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی:

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے ہنیہ کے قتل کے بعد مذاکرات کے کامیاب ہونے کے امکانات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ، "جب ایک فریق دوسری طرف کے مذاکرات کار کو قتل کر دے تو ثالثی کیسے کامیاب ہو سکتی ہے؟"

انہوں نے مزید کہا کہ "امن کے لیے سنجیدہ شراکت داروں اور انسانی زندگی کو نظر انداز کرنے کے خلاف عالمی موقف کی ضرورت ہے۔"

ہنیہ کا قتل بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے: عراق

عراق نے بھی حماس کے سربراہ کے قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں، وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ "عراق ان مشکل وقت میں فلسطینی عوام اور ان کی قیادت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالے اور ریاستوں کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں اور حملوں کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

جنگ بندی کی کوششیں مزید پیچیدہ ہو جائیں گی: مصر

اسماعیل ہنیہ کے قتل پر مصر نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مصر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کوئی سیاسی ارادہ نہیں ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ جنگ ​​بندی کے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

پاکستان نے اسرائیل کو خبردار کیا:

حکومت پاکستان نے حماس کے سیاسی رہنما کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی خطے میں مہم جوئی کی مذمت کی ہے اور کشیدگی میں اضافے کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں خبردار کیا کہ اسرائیل کی تازہ کارروائیاں پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں ایک خطرناک اضافہ اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے والی ہیں۔ دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتا ہے، ہنیہ کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے دھمکی دی ہے کہ وہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لےگا۔ القسام کا کہنا ہے کہ ہنیہ کے قتل سے جنگ نئی جہتوں میں منتقل ہوجائے گی۔ بریگیڈزکا کہنا ہے کہ ہنیہ کا خون رائیگا نہیں جائے گا۔

القسام بریگیڈز نے بیان جاری کیا:

ایران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے اعلان کے بعد، القسام بریگیڈز نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ، ایرانی میں ہنیہ کے خلاف مجرمانہ قتل ایک اہم اور خطرناک واقعہ ہے جو جنگ کو نئی جہتوں تک لے جائے گا۔ اس کے پورے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ القسام بریگیڈز نے کہا کہ کہ ہنیہ کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بلکہ آزادی کے راستے کی شمع ثابت ہوگا۔ دشمن غزہ، مغربی کنارے اور اندرون ملک خون کے ایک ایک قطرے کی قیمت چکائے گا۔

فلسطینی سیاسی گروپوں کا احتجاج:

فلسطینی سیاسی گروپوں نے ایران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف احتجاج کے لیے اتحاد اور عام ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی دھڑوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ "فلسطین میں قومی اور اسلامی دھڑوں نے عظیم قومی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے لیے ایک جامع ہڑتال مذمتی مارچ کا اعلان کیا ہے۔ اپنے اہم سیاسی حریف کے ساتھ یکجہتی کے غیر معمولی مظاہرے میں، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے یوم سوگ کا اعلان کیا۔ رام اللہ میں وزیر اعظم کے دفتر نے ہنیہ کے سازشی قتل کی مذمت کی، اور فلسطینیوں سے اسرائیلی قبضے کے خلاف متحد رہنے کی اپیل کی۔

ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران کا فرض ہے: خامنہ ای

ایران کے دارالحکومت تہران میں مقبوضہ فلسطین کی مزاحتمی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد قم میں انتقام کی علامت سرخ پرچم لہرا دیاگیا ہے۔ اس سرخ پرچم کا مطلب ہے کہ ایران ہنیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لے گا۔

ایران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور پاسداران انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا سخت اور دردناک جواب دینے کی بات کہی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بھی کہا ہے کہ ایران اسرائیل کو ہنیہ کے قتل کی سخت سزا دے گا کیونکہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران کا فرض ہے۔

قطر نے ہنیہ کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی:

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے ہنیہ کے قتل کے بعد مذاکرات کے کامیاب ہونے کے امکانات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ، "جب ایک فریق دوسری طرف کے مذاکرات کار کو قتل کر دے تو ثالثی کیسے کامیاب ہو سکتی ہے؟"

انہوں نے مزید کہا کہ "امن کے لیے سنجیدہ شراکت داروں اور انسانی زندگی کو نظر انداز کرنے کے خلاف عالمی موقف کی ضرورت ہے۔"

ہنیہ کا قتل بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے: عراق

عراق نے بھی حماس کے سربراہ کے قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں، وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ "عراق ان مشکل وقت میں فلسطینی عوام اور ان کی قیادت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالے اور ریاستوں کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں اور حملوں کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

جنگ بندی کی کوششیں مزید پیچیدہ ہو جائیں گی: مصر

اسماعیل ہنیہ کے قتل پر مصر نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مصر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کوئی سیاسی ارادہ نہیں ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ جنگ ​​بندی کے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

پاکستان نے اسرائیل کو خبردار کیا:

حکومت پاکستان نے حماس کے سیاسی رہنما کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی خطے میں مہم جوئی کی مذمت کی ہے اور کشیدگی میں اضافے کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں خبردار کیا کہ اسرائیل کی تازہ کارروائیاں پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں ایک خطرناک اضافہ اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے والی ہیں۔ دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتا ہے، ہنیہ کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.