کیلینن گراڈ/نئی دہلی: بھارتی بحریہ کے لیے روسی ساختہ جنگی جہاز آئی این ایس تشیل پیر کو روس کے ساحلی شہر کیلینن گراڈ میں لانچ کیا گیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی اس جنگی جہاز کی لانچنگ تقریب میں موجود تھے۔ یہ جہاز ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور میزائل کی صلاحیت سے لیس ہے۔
#WATCH | Russia: The INS Tushil was commissioned today in Russia in the presence of Defence Minister Rajnath Singh.
— ANI (@ANI) December 9, 2024
(Source: Indian Navy) pic.twitter.com/mAVAWC2WTn
توقع ہے کہ آئی این ایس تشیل سے بحر ہند میں ہندوستانی بحریہ کی آپریشنل صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ گذشتہ چند برسوں میں اس خطے میں چینی بحریہ کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ جنگی جہاز روس میں ڈھائی ارب امریکی ڈالر سے زائد کے معاہدے کے تحت بنایا گیا ہے۔ ہندوستان نے بحریہ کے لیے چار 'اسٹیلتھ فریگیٹس' کے لیے 2016 میں روس کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت دو جنگی جہاز روس میں بنائے جانے تھے جب کہ دیگر دو بھارت میں بنائے جانے تھے۔
تقریب میں اپنے خطاب میں راجناتھ سنگھ نے جنگی جہاز کی لانچنگ کو ہندوستان کی بڑھتی ہوئی سمندری طاقت کا قابل فخر ثبوت اور روس کے ساتھ طویل مدتی تعلقات میں ایک اہم کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ جہاز روسی اور ہندوستانی صنعتوں کے باہمی تعاون کی صلاحیت کا ایک بڑا ثبوت ہے۔ یہ تکنیکی مہارت کی طرف ہندوستان کے سفر کی ایک مثال ہے۔
Delighted to attend the Commissioning Ceremony of #INSTushil, the latest multi-role stealth-guided missile frigate, at the Yantar Shipyard in Kaliningrad (Russia).
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) December 9, 2024
The ship is a proud testament to India’s growing maritime strength and a significant milestone in long-standing… pic.twitter.com/L6Pok31wQJ
یہ بھی پڑھیں: راجناتھ سنگھ ماسکو پہنچے، پوتن سے بات چیت متوقع
سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور روس مصنوعی ذہانت (AI)، سائبر سیکورٹی، خلائی تحقیق اور انسداد دہشت گردی جیسے شعبوں میں ایک دوسرے کی مہارت کا فائدہ اٹھا کر تعاون کے "نئے دور" میں داخل ہوں گے۔ کیلینن گراڈ میں تعینات ہندوستانی ماہرین کی 'وار شپ سرویلنس ٹیم' نے جہاز کی تعمیر پر گہری نظر رکھی۔ حکام نے بتایا کہ 125 میٹر لمبا، 3900 ٹن وزنی یہ جنگی جہاز روس اور ہندوستان کے جدید ٹیکنالوجی اور جنگی جہاز کی تعمیر کے بہترین طریقوں کا بہترین امتزاج ہے۔ جہاز کا نیا ڈیزائن اسے ریڈار سے بچنے کی صلاحیت اور بہتر استحکام فراہم کرتا ہے۔