اسلام آباد: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کیا۔ قبل ازیں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
VIDEO | External Affairs Minister S Jaishankar (@DrSJaishankar) speaks at 23rd Meeting of SCO Council of Heads of Government (CHG) being held in Islamabad, Pakistan.
— Press Trust of India (@PTI_News) October 16, 2024
(Source: Third Party)#SCOSummit2024 #SCOSummitPakistan pic.twitter.com/ValeMC3wmK
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج اسلام آباد میں ایس سی او کے اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران جے شنکر نے پاکستان کا نام لیے بغیر دہشت گردی کے حوالے سے ایک بڑی بات کہی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لیے اہم چیلنجز ہیں۔
انہوں نے کہا، 'دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے نمٹنا ایس سی او کا بنیادی ہدف موجودہ دور میں اور بھی اہم ہے۔ اس کے لیے ایماندارانہ بات چیت، اعتماد، اچھی ہمسائیگی اور ایس سی او کے چارٹر سے وابستگی کی ضرورت ہے۔ ایس سی او کو تین برائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔
At the 23rd Meeting of SCO Council of Heads of Government, in Islamabad, Pakistan, EAM Dr S Jaishankar says " sco’s primary goal of combatting terrorism, separatism and extremism is even more crucial in current times. it requires honest conversation, trust, good neighborliness and… pic.twitter.com/7cwifLlgYe
— ANI (@ANI) October 16, 2024
چین اور پاکستان کا بالواسطہ طور پر حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کو کہا کہ اگر اعتماد کی کمی ہے یا تعاون ناکافی ہے، اگر دوستی کم ہو گئی ہے اور اچھی ہمسائیگی کا جذبہ غائب ہے، تو یقیناً خود پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اس کے اسباب کو دور کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ، 'گلوبلائزیشن اور ری بیلنسنگ آج کی حقیقتیں ہیں۔ ایس سی او ممالک کو اس کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تعاون باہمی احترام اور خودمختار مساوات پر مبنی ہونا چاہیے۔ علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو تسلیم کیا جائے۔ اس کی بنیاد یک طرفہ ایجنڈے پر نہیں بلکہ حقیقی شراکت داری پر ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ، اگر ہم عالمی طرز عمل خصوصاً تجارت اور ٹرانزٹ کا انتخاب کریں گے تو شنگھائی تعاون تنظیم ترقی نہیں کر سکتا۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ، صنعتی تعاون مسابقت کو بڑھا سکتا ہے اور لیبر منڈیوں کو بڑھا سکتا ہے۔ ایم ایس ایم ای تعاون، باہمی تعاون، ماحولیاتی تحفظ اور آب و ہوا کی کارروائی ممکنہ راستے ہیں۔ صحت ہو، خوراک ہو یا توانائی کی حفاظت، ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔
An Arjuna sapling at @IndiainPakistan premises is another commitment to #Plant4Mother. #एक_पेड़_माँ_के_नाम pic.twitter.com/3Xx6prcmFm
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) October 16, 2024
وزیر خارجہ ایس جے شنکر پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وہ اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے گئے ہیں۔ جے شنکر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت سے قبل وزیر خارجہ نے 'ایک پیڑ ماں کے نام ' مہم کے تحت ارجن کا پودا لگایا۔
A morning walk together with colleagues of Team @IndiainPakistan in our High Commission campus. pic.twitter.com/GrdYUodWKC
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) October 16, 2024
دریں اثنا، وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو بدھ کی صبح بھارتی ہائی کمیشن کے احاطے میں اہلکاروں کے ساتھ صبح کی سیر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ انہوں نے خود یہ معلومات ایکس پر دی اور ایک تصویر شیئر کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر انہوں نے منگولیا کے وزیر اعظم اویون ایردین لوسنمارائی سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات کے بعد خوشی کا اظہار کیا۔ جے شنکر نے کہا، 'ہماری دو طرفہ شراکت داری کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔' اسلام آباد میں میٹنگ سے پہلے، جے شنکر نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ایس سی او فیملی کی تصویر کھنچوائی۔
یہ بھی پڑھیں: