ETV Bharat / international

فلسطینیوں کا قتل عام، ایک ہفتے میں غزہ کے پانچ اسکولوں پر اسرائیل کا حملہ - Massacre of Palestinians - MASSACRE OF PALESTINIANS

نصیرات کیمپ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر تازہ ترین حملے میں 17 فلیسطینی جاں بحق اور 80 کے قریب زخمی ہوگئے۔ 7 اکتوبر کو جنگ شروع کرنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں 400 سے زیادہ اسکولوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔

Massacre of Palestinians, Israeli attack on five Gaza schools in a week
فلسطینیوں کا قتل عام، ایک ہفتے میں غزہ کے پانچ اسکولوں پر اسرائیل کا حملہ (AP PHOTO)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 15, 2024, 10:24 PM IST

غزہ پٹی: فلسطینی حکام، طبی عملے اور امدادی کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے صرف آٹھ دنوں کے دوران غزہ میں پانچ الگ الگ اسکولوں پر حملہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے ان اسکولوں میں پناہ لینے والے درجنوں فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔

اتوار کو ہونے والا تازہ ترین حملہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر ہوا، جس میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 80 کے قریب زخمی ہوگئے۔ فلسطینی سول ڈیفنس نے بتایا کہ متاثرین میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

Israeli attack on five Gaza schools in a week
ایک ہفتے میں غزہ کے پانچ اسکولوں پر اسرائیل کا حملہ (AP PHOTO)

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسپتال میں جن زخمیوں اور لاشوں کو لایا گیا تھا وہ شدید طور پر جلی ہوئی تھیں، جس سے پتا چل رہا ہے کہ ان پر جلانے والے بموں کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس سے قبل 9 جولائی کو خان ​​یونس کے العودہ اسکول پر حملے کیے گئے، جس میں کم از کم 29 افراد ہلاک ہوئے۔ اس سے دو روز قبل غزہ شہر میں چرچ کے زیر انتظام ہولی فیملی اسکول پر حملہ کیا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

غزہ کے اسکولوں کے متعلق اسرائیل کا خیال ہے کہ اس مقام سے حماس کو مضبوط بنایا جارہا ہے۔ اسرائیل نے فلسطینی جنگجوؤں پر فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگانے کے بعد متعدد بار شہری عمارتوں پر بھی حملے کیے ہیں لیکن اس نے اپنے دعووں کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

Massacre of Palestinians
اسرائیل غزہ میں 400 سے زیادہ اسکولوں کو نشانہ بنا چکا ہے (AP PHOTO)

کئی بین الاقوامی اداروں نے اسرائیل پر غزہ میں شہریوں کے خلاف طاقت کے غیر متناسب استعمال کا الزام لگایا ہے۔ نو مہینوں کی مسلسل بمباری میں اب تک 38,600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

ہفتہ کے روز اسرائیل نے المواسی کے علاقے پر حملہ کیا، جسے محفوظ زون قرار دیا گیا تھا، جس میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 300 دیگر زخمی ہوئے۔

7 اکتوبر کو جنگ شروع کرنے کے بعد سے، اسرائیل نے غزہ میں 400 سے زیادہ اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے۔ جو جنگ زدہ علاقوں میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔ اسکول پر حملے کے بعد برطانیہ میں فلسطینی سفیر حسام زوملوٹ نے کہا کہ غزہ میں ہر روز قتل عام ہو رہا ہے۔ یہ اسرائیل کے استثنیٰ اور عالمی عدم توجہی کا نتیجہ ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (او ایچ سی ایچ آر) کی جون کی ایک رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ اسکولوں سمیت سویلین انفراسٹرکچر پر اسرائیل کے بار بار حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی معلوم ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

چار دنوں میں غزہ کے چوتھے اسکول پر اسرائیل کی بمباری، بچوں سمیت درجنوں فلسطینی جاں بحق

غزہ میں اسرائیل جارحیت کے نو ماہ مکمل، 17 ہزار بچے اپنے والدین سے محروم

غزہ میں نو ماہ سے اسرائیلی جارحیت جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 38 ہزار سے تجاوز

غزہ پٹی: فلسطینی حکام، طبی عملے اور امدادی کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے صرف آٹھ دنوں کے دوران غزہ میں پانچ الگ الگ اسکولوں پر حملہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے ان اسکولوں میں پناہ لینے والے درجنوں فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔

اتوار کو ہونے والا تازہ ترین حملہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر ہوا، جس میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 80 کے قریب زخمی ہوگئے۔ فلسطینی سول ڈیفنس نے بتایا کہ متاثرین میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

Israeli attack on five Gaza schools in a week
ایک ہفتے میں غزہ کے پانچ اسکولوں پر اسرائیل کا حملہ (AP PHOTO)

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسپتال میں جن زخمیوں اور لاشوں کو لایا گیا تھا وہ شدید طور پر جلی ہوئی تھیں، جس سے پتا چل رہا ہے کہ ان پر جلانے والے بموں کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس سے قبل 9 جولائی کو خان ​​یونس کے العودہ اسکول پر حملے کیے گئے، جس میں کم از کم 29 افراد ہلاک ہوئے۔ اس سے دو روز قبل غزہ شہر میں چرچ کے زیر انتظام ہولی فیملی اسکول پر حملہ کیا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

غزہ کے اسکولوں کے متعلق اسرائیل کا خیال ہے کہ اس مقام سے حماس کو مضبوط بنایا جارہا ہے۔ اسرائیل نے فلسطینی جنگجوؤں پر فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگانے کے بعد متعدد بار شہری عمارتوں پر بھی حملے کیے ہیں لیکن اس نے اپنے دعووں کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

Massacre of Palestinians
اسرائیل غزہ میں 400 سے زیادہ اسکولوں کو نشانہ بنا چکا ہے (AP PHOTO)

کئی بین الاقوامی اداروں نے اسرائیل پر غزہ میں شہریوں کے خلاف طاقت کے غیر متناسب استعمال کا الزام لگایا ہے۔ نو مہینوں کی مسلسل بمباری میں اب تک 38,600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

ہفتہ کے روز اسرائیل نے المواسی کے علاقے پر حملہ کیا، جسے محفوظ زون قرار دیا گیا تھا، جس میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 300 دیگر زخمی ہوئے۔

7 اکتوبر کو جنگ شروع کرنے کے بعد سے، اسرائیل نے غزہ میں 400 سے زیادہ اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے۔ جو جنگ زدہ علاقوں میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔ اسکول پر حملے کے بعد برطانیہ میں فلسطینی سفیر حسام زوملوٹ نے کہا کہ غزہ میں ہر روز قتل عام ہو رہا ہے۔ یہ اسرائیل کے استثنیٰ اور عالمی عدم توجہی کا نتیجہ ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (او ایچ سی ایچ آر) کی جون کی ایک رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ اسکولوں سمیت سویلین انفراسٹرکچر پر اسرائیل کے بار بار حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی معلوم ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

چار دنوں میں غزہ کے چوتھے اسکول پر اسرائیل کی بمباری، بچوں سمیت درجنوں فلسطینی جاں بحق

غزہ میں اسرائیل جارحیت کے نو ماہ مکمل، 17 ہزار بچے اپنے والدین سے محروم

غزہ میں نو ماہ سے اسرائیلی جارحیت جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 38 ہزار سے تجاوز

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.