واشنگٹن: نتن یاہو نے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں امریکہ اور اسرائیل کے درمیان دیرینہ اور قریبی تعلقات پر زور دیا۔ لیکن اس تقریر نے جنگ کی وجہ سے امریکی معاشرے میں پھیلی تقسیم کو اجاگر کر دیا۔ درجنوں ڈیموکریٹک قانون سازوں نے نتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا اور کیپیٹل کے باہر ہزاروں مظاہرین نے جنگ اور اس سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کی مذمت کی۔
کیپیٹل کے قریب کچھ مظاہرے افراتفری میں بدل گئے۔ اس میں یونین اسٹیشن پر کیپیٹل گراؤنڈ کے چند سو گز کے فاصلے پر ایک جگہ بھی شامل تھی، جہاں مظاہرین نے ماربل سے بنے مجسمے کو اسپرے کیا اور فلسطینیوں کے ساتھ امریکی جھنڈے بنا ڈالے۔ کیپیٹل کے آس پاس کی سڑکوں پر کیپٹل پولیس کا مظاہرین کے ساتھ ٹکراو بھی ہوا، لاٹھیاں بھی چلائیں گئیں اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا۔
کچھ ایسے لیڈر بھی رہے جنھوں نے امریکی کانگریس سے نتن یاہو کے خطاب کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ امریکہ میں امریکی ایوان نمائندگان سے اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب کے موقع پر امریکی مسلم رکن رشیدہ طلیب نے خاموش احتجاج کیا جبکہ دیگر اراکین نے نتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔
کانگریس کی واحد فلسطینی امریکن نمائندہ رشیدہ طلیب نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے ایک نشان اٹھا رکھا تھا جس میں ایک طرف جنگی مجرم اور دوسری طرف نسل کشی کا مجرم لکھا ہوا تھا۔ طلیب کانگریس میں نیتن یاہو کے سخت ترین ناقدین میں سے ایک ہیں اور گزشتہ سال اسرائیل-حماس جنگ کے خلاف ان کے تبصروں پر ان کی مذمت کی گئی تھی۔
سابق اسپیکر نینسی پیلوسی نے بدھ کے روز کانگریس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کے خطاب کو امریکہ کی تاریخ کا بدترین خطاب قرار دیتے ہوئے، حماس کے ساتھ یرغمالیوں کے معاہدے سے متعلق نتن یاہو کی پیش رفت میں کمی پر سخت تنقید کی۔
Benjamin Netanyahu’s presentation in the House Chamber today was by far the worst presentation of any foreign dignitary invited and honored with the privilege of addressing the Congress of the United States.
— Nancy Pelosi (@SpeakerPelosi) July 24, 2024
Many of us who love Israel spent time today listening to Israeli…
پیلوسی نے تقریر کے بعد سوشل پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ، "ہاؤس چیمبر میں ابھی تک امریکہ کی جانب سے کانگریس سے خطاب کے لیے جتنے بھی معزز شخصیتوں کو اعزاز دیا گیا ان میں آج بنجمن نتن یاہو کی پریزنٹیشن کسی بھی غیر ملکی معزز شخصیت کی سب سے بری پریزنٹیشن تھی۔"
سابق سپیکر نے حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی خاندانوں اور جنگ میں مارے گئے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
امریکی کانگریس سے اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب کے موقع پر کانگریس کی عمارت کے باہر سینکڑوں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اپنے امریکی دورے میں امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی ملاقات کریں گے اور غزہ جنگ بندی منصوبہ پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار نائب صدر کملا ہیرس اور ریپلکن امیدوار سابق صدر ٹرمپ سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقات کرنے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: