ETV Bharat / international

مالدیپ پارلیمانی انتخابات: چین کے حامی صدر معزو کی پارٹی نے کلین سویپ کر لیا - Maldives Parliamentary Elections - MALDIVES PARLIAMENTARY ELECTIONS

مالدیپ میں بھارت مخالف محمد معزو کی سیاسی جماعت پیپلز نیشنل کانگریس نے اقتدار پر قبضہ جما لیا ہے۔ پارلیمانی انتخابات میں معزو کی پارٹی کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ معزو کو چین کا حامی بتایا جاتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Apr 22, 2024, 11:09 AM IST

Updated : Apr 22, 2024, 1:52 PM IST

مالے، مالدیپ: مقامی میڈیا کی طرف سے پیر کو رپورٹ کیے گئے ابتدائی نتائج کے مطابق، مالدیپ کے صدر محمد معزو کی سیاسی جماعت نے اپنی چین نواز خارجہ پالیسی کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔

پیپلز نیشنل کانگریس نے اتوار کو ہونے والی ووٹنگ میں 93 میں سے 70 نشستیں حاصل کر لی ہیں، اس کے اتحادیوں کی حاصل کردہ تین نشستوں کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

نیوز سائٹ مہارو ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی حامی سابق صدر ابراہیم محمد صالح کی مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی نے پچھلی پارلیمنٹ میں 65 نشستیں حاصل کی تھیں لیکن اس مرتبہ صرف 15 نشستیں حاصل کر سکی ہے۔

انتخابات پر جزیرہ نما ملک میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے علاقائی طاقتوں بھارت اور چین نے قریب سے نظر رکھی ہے۔ مالدیپ بحر ہند میں ایک اسٹریٹجک مقام رکھتا ہے۔

معزو کے گزشتہ سال صدر کے طور پر انتخاب نے بھارت اور چین کے درمیان تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے کیونکہ اس نے چین نواز موقف اختیار کیا اور مالدیپ کے ایک جزیرے پر تعینات بھارتی فوجیوں کو ہٹا واپس بھیج دیا۔

اتوار کو ہونے والے انتخابات موئیزو کے لیے توقع سے زیادہ آسان تھے، جن سے توقع کی جا رہی تھی کہ انہیں سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ان کے کچھ اتحادیوں نے اُن کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔

پارلیمنٹ کی 93 نشستوں کے لیے چھ سیاسی جماعتوں اور آزاد گروپوں نے 368 امیدوار کھڑے کیے تھے۔ آبادی میں اضافے کے چلتے اس مرتبہ پچھلی پارلیمنٹ کے مقابلے 6 نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔

معزو نے "انڈیا آؤٹ" کی مہم کے تھیم پر صدارتی انتخاب لڑا، انھوں نے اپنے پیشرو پر ہندوستان کو بہت زیادہ اثر و رسوخ دے کر قومی خودمختاری سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگایا۔

کم از کم 75 ہندوستانی فوجی اہلکار مالدیپ میں تعینات تھے اور ہندوستان کی طرف سے عطیہ کردہ دو طیارے یہاں چلائے جا رہے تھے جو سمندر میں پھنسے ہوئے یا آفات کا سامنا کرنے والے لوگوں کو بچانے میں مدد کر رہے تھے۔ معزو نے ان سرگرمیوں کو عام شہریوں کے سپرد کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔

تعلقات اس وقت مزید کشیدہ ہوگئے جب ہندوستانی سوشل میڈیا ایکٹوسٹس نے مالدیپ میں سیاحت کا بائیکاٹ شروع کردیا۔ یہ مالدیپ کے تین نائب وزراء کی طرف سے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں تضحیک آمیز بیانات دینے کے بدلے میں لکشدیپ میں سیاحت کو فروغ دینے کے خیال کو اجاگر کرنے کے لیے تھا۔

مالدیپ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پہلے ہندوستان، مالدیپ آنے والے غیر ملکی سیاحوں کا سب سے بڑا ذریعہ ہوا کرتا تھا لیکن اب ہندوستان چھٹے نمبر پر آ گیا ہے۔

معزو نے اس سال کے شروع میں چین کا دورہ کیا تھا اور سیاحوں کی تعداد میں اضافے اور چین سے آنے والی پروازوں پر بات چیت کی تھی۔

2013 میں، مالدیپ نے چین کے "بیلٹ اینڈ روڈ" اقدام میں شمولیت اختیار کی ہے، جس کا مقصد ایشیا، افریقہ اور یورپ میں تجارت اور چین کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے بندرگاہیں اور ہائی ویز بنانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

مالے، مالدیپ: مقامی میڈیا کی طرف سے پیر کو رپورٹ کیے گئے ابتدائی نتائج کے مطابق، مالدیپ کے صدر محمد معزو کی سیاسی جماعت نے اپنی چین نواز خارجہ پالیسی کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔

پیپلز نیشنل کانگریس نے اتوار کو ہونے والی ووٹنگ میں 93 میں سے 70 نشستیں حاصل کر لی ہیں، اس کے اتحادیوں کی حاصل کردہ تین نشستوں کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

نیوز سائٹ مہارو ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی حامی سابق صدر ابراہیم محمد صالح کی مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی نے پچھلی پارلیمنٹ میں 65 نشستیں حاصل کی تھیں لیکن اس مرتبہ صرف 15 نشستیں حاصل کر سکی ہے۔

انتخابات پر جزیرہ نما ملک میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے علاقائی طاقتوں بھارت اور چین نے قریب سے نظر رکھی ہے۔ مالدیپ بحر ہند میں ایک اسٹریٹجک مقام رکھتا ہے۔

معزو کے گزشتہ سال صدر کے طور پر انتخاب نے بھارت اور چین کے درمیان تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے کیونکہ اس نے چین نواز موقف اختیار کیا اور مالدیپ کے ایک جزیرے پر تعینات بھارتی فوجیوں کو ہٹا واپس بھیج دیا۔

اتوار کو ہونے والے انتخابات موئیزو کے لیے توقع سے زیادہ آسان تھے، جن سے توقع کی جا رہی تھی کہ انہیں سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ان کے کچھ اتحادیوں نے اُن کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔

پارلیمنٹ کی 93 نشستوں کے لیے چھ سیاسی جماعتوں اور آزاد گروپوں نے 368 امیدوار کھڑے کیے تھے۔ آبادی میں اضافے کے چلتے اس مرتبہ پچھلی پارلیمنٹ کے مقابلے 6 نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔

معزو نے "انڈیا آؤٹ" کی مہم کے تھیم پر صدارتی انتخاب لڑا، انھوں نے اپنے پیشرو پر ہندوستان کو بہت زیادہ اثر و رسوخ دے کر قومی خودمختاری سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگایا۔

کم از کم 75 ہندوستانی فوجی اہلکار مالدیپ میں تعینات تھے اور ہندوستان کی طرف سے عطیہ کردہ دو طیارے یہاں چلائے جا رہے تھے جو سمندر میں پھنسے ہوئے یا آفات کا سامنا کرنے والے لوگوں کو بچانے میں مدد کر رہے تھے۔ معزو نے ان سرگرمیوں کو عام شہریوں کے سپرد کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔

تعلقات اس وقت مزید کشیدہ ہوگئے جب ہندوستانی سوشل میڈیا ایکٹوسٹس نے مالدیپ میں سیاحت کا بائیکاٹ شروع کردیا۔ یہ مالدیپ کے تین نائب وزراء کی طرف سے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں تضحیک آمیز بیانات دینے کے بدلے میں لکشدیپ میں سیاحت کو فروغ دینے کے خیال کو اجاگر کرنے کے لیے تھا۔

مالدیپ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پہلے ہندوستان، مالدیپ آنے والے غیر ملکی سیاحوں کا سب سے بڑا ذریعہ ہوا کرتا تھا لیکن اب ہندوستان چھٹے نمبر پر آ گیا ہے۔

معزو نے اس سال کے شروع میں چین کا دورہ کیا تھا اور سیاحوں کی تعداد میں اضافے اور چین سے آنے والی پروازوں پر بات چیت کی تھی۔

2013 میں، مالدیپ نے چین کے "بیلٹ اینڈ روڈ" اقدام میں شمولیت اختیار کی ہے، جس کا مقصد ایشیا، افریقہ اور یورپ میں تجارت اور چین کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے بندرگاہیں اور ہائی ویز بنانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Apr 22, 2024, 1:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.