بیروت: شام کے شہر حلب کے ارد گرد اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کی صبح متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی سنا نے کوئی خاص تعداد نہیں بتائی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے حلب کے جنوب مشرقی کنارے کے آس پاس ہوئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (SOHR) نے کہا ہے کہ شام کے شمال میں حلب کے قریب ایک فیکٹری پر رات گئے اسرائیلی حملے میں کم از کم 12 ایران نواز جنگجو مارے گئے ہیں۔
شام کی وزارت دفاع نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے، صرف اتنا کہا کہ "آدھی رات کے بعد۔۔ اسرائیلی دشمن نے حلب کے جنوب مشرق سے فضائی حملہ کیا، جس میں کچھ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد ہلاک ہوگئے اور مالی نقصان بھی ہوا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ حلب کے شمال میں واقع قصبے حیان میں ایک فیکٹری میں زوردار دھماکہ میں شامی اور غیر ملکی جنگجو مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے شام پر سینکڑوں حملے کیے ہیں، حالانکہ اپنے پڑوسی ملک کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کا شاذ و نادر ہی اعتراف کرتا ہے۔ اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ شام پر حملوں کا مقصد ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانا ہے۔
7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ اور حماس کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
شام اور اسرائیل 1948 میں اسرائیل کے قیام کے بعد سے جنگ کی حالت میں ہیں۔ شام کے صدر بشار الاسد کو ان کے ملک کی برسوں سے جاری جنگ میں ایران کی حمایت حاصل رہی ہے، اور اس سے قبل اسرائیلی حملوں میں ایرانی ٹھکانوں اور ساز و سامان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ حملے اس وقت بھی ہوئے جب اسرائیل غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اپنی جارحیت میں اضافہ کر رہا ہے۔ اسرائیل الگ سے لبنان میں اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے اور حزب اللہ ملک میں سرحد پار سے فائرنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: