دمشق: شام کے سرکاری میڈیا نے پیر کو بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملے نے دمشق میں ایران کے سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کو تباہ کر دیا ہے، جس میں اندر موجود تمام افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے ہیں۔
ایرانی عربی زبان کے سرکاری ٹیلی ویژن العالم اور پین عرب ٹیلی ویژن اسٹیشن المیادین نے کہا کہ حملے میں ایرانی فوجی مشیر جنرل علی رضا زاہدی کی بھی موت ہوگئی۔ زاہدی نے اس سے قبل 2016 تک لبنان اور شام میں ایرانی ایلیٹ قدس فورس کی قیادت کی تھی۔ ایران کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے ایران کے سفیر حسین اکبری سے ملاقات کے بعد میڈیا کو مزید معلومات دیئے بغیر بتایا کہ اس حملے میں متعدد لوگ مارے گئے۔
برطانیہ میں مقیم حزب اختلاف کی جنگ پر نظر رکھنے والی شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ اس حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ حالاںکہ اسرائیل نے حالیہ برسوں میں شام کے حکومتی کنٹرول والے علاقوں میں اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ اور لبنان-اسرائیل سرحد پر اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جاری جھڑپوں کے پس منظر میں حالیہ مہینوں میں اس طرح کے فضائی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اگرچہ اسرائیل شام میں اپنی کارروائیوں کو شاذ و نادر ہی تسلیم کرتا ہے، لیکن اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ لبنان کی حزب اللہ جیسے ایران کے اتحادی عسکریت پسند گروپوں کے ٹھکانوں کو شام میں نشانہ بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں کار بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک، 30 زخمی